کلکتہ ہائی کورٹ نے گورنر کو ہٹانے کی عرضی کوخارج کردیا
کلکتہ،فروری۔کلکتہ ہائی کورٹ نے گورنر جگدیپ دھنکر کوہٹانے کی عرضی کو خارج کردیا ہے ۔ایڈوکیٹ راما پرساد سرکار نے کلکتہ ہائی کورٹ میں گورنر کو ہٹانے کے لئے مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس رٹ پٹیشن کو آج جمعہ کو کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے یکسر مسترد کر دیا۔عدالتی ذرائع کے مطابق رٹ پٹیشن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گورنر آئینی دائرہ اختیار کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں عدالت نے آج کہا کہ گورنر کے خلاف دائر مقدمہ قابل قبول نہیں ہے ۔ آئین کے مطابق عدالت گورنر کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پرکاش شریواستو اور راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ نے آج کہا کہ وہ آئین کے ذریعے گورنر کو دیئے گئے اختیارات کے لیے عدالت کو جواب دینے کے پابند نہیں ہیں۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس کیس کو خارج کر دیا۔ گزشتہ روز گورنر نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر ان سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے اسے دوبارہ ٹویٹ بھی کیا۔واضح رہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ میں 14 فروری کو کیس کی سماعت کے بعد فیصلے پر روک لگا دی گئی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو فیصلہ سنایا کہ عدالت آئین کے آرٹیکل 371 کے تحت گورنر کے خلاف ایسی کوئی کارروائی نہیں کر سکتی۔ ترنمول کانگریس کے اراکین راجیہ سبھا اورلوک سبھا میں گورنر کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔