کلکتہ ہائی کورٹ نے گنگا ساگرمیلہ کی مشروط اجازت دی
کلکتہ،جنوری۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے کورونا وبا کی تیسری لہر کے دوران گنگا ساگر میلہ کی مشروط اجازت دی ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش سریواستو کی قیادت والی ڈویژن بنچ نےکنگا ساگر میلہ کی مشروط اجازت دیتے ہوئے کورونا پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے ایک تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو اس بات کا یومیہ جائزہ لے گی کہ میلے کے انعقاد میں تمام ہدایات پر عمل کیا جارہاہے ہیں یا نہیں ۔اس کمیٹی میں حقوق انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین یا اس کے نامزد کردہ، قائد حزب اختلاف یا اس کے نامزد کردہ، اور ریاست کے چیف سکریٹری یا ان کے نامزد کردہ اور ریاستی حکومت کے نامزد شخص پر مشتمل ہوگی۔کمیٹی کے اراکان ہردن اس بات کا جائزہ لے گی کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کیا جارہا ہے یا نہیں ۔اگر شرطیں پوری نہیں ہوتی ہیں تو کمیٹی کو یہ اختیار ہو گا کہ میلے کو فوری طور پر منسوخ کردے ۔ڈاکٹر ابھینندن منڈل نے کوویڈ کی موجودہ صورتحال میں گنگا ساگر میلہ کو بند کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ سوال اب بھی باقی ہے کہ کیا ان شرائط پر عمل ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں کی زندگی کو بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے جو نئی گائیڈ لائن جاری کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ مذہبی تقریبات میں 50سےزاید افراد شرکت نہیں کرسکتے ہیں ۔مگر سوال یہ ہے کہ کیا کنگا ساگر میلہ میں صرف بچاس افراد ہی آئیں گے ۔ریاستی حکومت نے کلکتہ ہائی کورٹ میں کہا کہ گنگا ساگر میلہ صحت کے تمام اصولوں پر عمل کرکےمنعقد کیا جائ گا ۔یہ میلہ 8 جنوری سے شروع ہونے والا ہے۔ گنگا ساگر میلہ میں لاکھوں عقیدت مند شرکرتے ہیں ۔