کلکتہ کارپوریشن کے انتخابات میں مداخلت کرنے سے کلکتہ ہائی کورٹ کا انکار

کلکتہ ,سمبر ۔ سپریم کورٹ کے بعد اب کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاست کے تمام میونسپلٹیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کے بی جے پی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس کی قیادت والی ڈویژن بنچ نے کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کلکتہ کارپوریشن انتخابات کے معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی۔اس کے علاوہ دیگر 111میونسپلٹیوں کے انتخابات کو ایک ساتھ کرانے کی ہدایت دینے کے بجائے ریاستی الیکشن کمیشن اور ریاستی حکومت کے صوابدید پر چھوڑتے ہوئے ہدایت دی کہ جلد سے جلد انتخابات مکمل کرالئے جائیں۔تاہم عدالت نے کہا کہ کیس ابھی زیر التوا ہے۔اگلی سماعت 23 دسمبر کو ہوگی۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ کلکتہ کارپوریشن انتخابات کیلئے مہم زوروں پر ہے، اس لئے وہ اس سلسلے میں کوئی فیصلہ صادر نہیں کرے گی۔تاہم 23دسمبر کو 111میونسپلٹیوں کے انتخابات کو جلد سے جلد کرانے سے متعلق معاملات کی سماعت کرے گی۔عدالت نے واضح کیا کہ ہائی کورٹ ریاست کی 111 میونسپلٹیوں کے ووٹ تیزی سے چاہتی ہے۔ریاستی حکومت نے کہا کہ اس وقت کورونا کے خطرات باقی ہیں، مارچ اور فروری میں سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری کے امتحانات ہونے ہیں اس لئے مئی 2022تک تمام میونسپلٹیوں کے انتخابات مکمل کرالئے جائیں گے۔دوسری طرف ریاستی الیکشن کمیشن نے دلیل دی کہ ای وی ایم ان کے پاس اتنی بڑی تعداد میں موجود نہیں ہے کہ ایک ساتھ ووٹنگ کرالی جائے۔دیگر ریاستوں سے حاصل کرنا بھی کوئی آسان نہیں ہے۔اس لئے مرحلے وار انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق 111 میونسپلٹیوں میں ایک ساتھ ووٹنگ کرانے کیلئے بیک وقت کم از کم 20,000 مزید ای وی ایم مشین کی ضرورت پڑے گی۔ جو کسی صورت میں ممکن نہیں۔

Related Articles