کسان۔ نوجوان مسائل سے دوچار،ایس پی آخری امید:ملائم

جونپور:مارچ۔سماج وادی پارٹی(ایس پی) نگراں ملائم سنگھ یادو نے جمعہ کو ملک کو درپیش متعدد چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب جہاں ذات۔پات فرقہ و مذہب کے نام تفریق ہے تو وہیں دوسری جانب کسان، نوجوان اور کاروباریوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ایس پی امیدوار لکی یادو کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ملائم نے کہا’ملک کے متعدد چیلنجز درپیش ہیں۔ایک طرف جہاں ذات، فرقہ اور مذہب کے نام پر تفریق کی جاری ہے تو وہیں دوسری جانب عوام کے ساتھ انصافی کا رویہ روا کیا جارہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ یوپی کے جاری اس اسمبلی انتخابات میں ملائم سنگھ یادو کی یہ دوسری ریلی ہے اس سےپہلے انہوں نے اپنے پارلیمانی حلقے مین پوری کے کرہلی اسمبلی حلقے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بیٹے اکھلیش یادو کے لئے ووٹ مانگا تھا۔ایس پی نگراں نے کہا’پڑھے لکھے نوجوان ہیں جنہیں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔کسان ہیں جنہیں ان کے پیدوار کی نفع بخش قیمت نہیں مل رہی ہے۔ایسے حالات میں ایس پی ہی واحد امید اور عوام کی آواز ہے وہ پہلے بھی غریبوں، کسانوں، نوجوانوں کے مفاد میں آواز اتھاتی رہی ہے۔انہوں نے کہا سخت مشقت کے بعد بھی کسانوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔کسانوں اپنی پیدوار کے لئے دل و جان سے محنت کرتے ہیں لیکن انہیں سہولیات میسر نہیں ہیں۔اگر ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرنا ہےکسانوں کو سہولیات سے لیس کرنا ناگزیر ہے۔ملائم نے کہا کسانوں کی طرح نوجوانوں کی حالت بھی ناگفتہ بہ ہے۔نوجوان تعلیم یافتہ ہیں لیکن انہیں روزگار نہیں ملا رہا ہے۔ ان کا مستقبل کیا ہوگا۔بے روزگاری کے اعداد میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔اگر اس مسئلے کو کوئی پارٹی اٹھارہی ہے تو وہ سماج وادی پارٹی ہے۔انہوں نے کہا ایس پی حکومت آنے پر نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں گی۔ایس پی معمر لیڈر نے کہا اگر کوئی بھی پارٹی ان مسائل کا تدارک کرسکتی ہے تو اہ سماج وادی پارٹی ہے۔تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ذات کے نام پر تفریق کی جارہی ہے جب ہم ہر ایک کو ساتھ لیں گے تب ہماری تعداد میں اضافہ ہوگا عوام کو ایس پی سے کافی توقعات وابستہ ہیں اور پارٹی ان کی توقعات کو پورا کرے گی۔ملحوظ رہے کہ ملائم ملہنی اسمبلی حلقے سے ایس پی امیدوار لکی یادو کی حمایت میں انتخابی مہم سے خطاب کررہے تھے۔لکی یادو ملائم سنگھ یادو کے قریبی دوست پارس ناتھ یادو کے بیٹے ہیں۔

Related Articles