کتاب پڑھنے کے جذبے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے: مودی

نئی دہلی، دسمبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈیجیٹل دور میں لوگوں کی اسکرین کے طرف بڑھتے ہوئے رجحان میں بھی کتابوں کی طرف لوگوں کی دلچسپی بڑھانے پر زور دیتے ہوئے آج لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سال 2022 میں اپنی پسند کی پانچ کتابیں خریدیں اور اس پر تبادلہ خیال کریں تاکہ دوسروں کو کتابوں کی طرف راغب کیا جا سکے۔مسٹر مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام من کی بات میں لوگوں سے یہ اپیل کی۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 84 سالہ ڈاکٹر کوریلا وٹھلاچاریہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وتھلاچاریہ کی بچپن سے ہی خواہش تھی کہ وہ ایک بڑی لائبریری کھولیں۔ ملک تب غلام تھا، کچھ حالات ایسے تھے کہ بچپن کا خواب پھر خواب ہی رہ گیا۔ وقت کے ساتھ وٹھلاچاریہ لیکچرار بن گئے، تیلگو زبان کا گہرائی سے مطالعہ کیا اور انہوں نے بہت ساری کتابیں بھی تخلیق کیں۔ 6-7 سال پہلے انہوں نے ایک بار پھر اپنا خواب پورا کرنا شروع کیا۔ انہوں نے لائبریری کا آغاز اپنی کتابوں سے کیا۔ اپنی زندگی کی کمائی اس میں لگا دی۔ آہستہ آہستہ لوگ اس میں شامل ہو کر حصہ ڈالنے لگے۔ یادادری بھواناگیری ضلع کے رمنا پیٹ ڈویژن کی اس لائبریری میں تقریباً 2 لاکھ کتابیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وتھلاچاریہ جی کہتے ہیں کہ پڑھائی کے سلسلے میں جتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کا سامنا کسی اور کو نہیں کرنا چاہئے۔ وہ آج یہ دیکھ کر بہت خوشی محسوس کررہے ہیں کہ طلبہ کی ایک بڑی تعداد اس سے مستفید ہورہی ہے۔ ان کی کوششوں سے متاثر ہو کر دوسرے کئی گاؤں کے لوگ بھی کتابیں اکٹھے کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہندوستان بہت سی غیر معمولی صلاحیتوں سے مالا مال ہے، جن کی تخلیقی صلاحیت دوسروں کو کچھ کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ وتھلاچاریہ جی اس کی ایک مثال ہیں کہ جب آپ کے خوابوں کو پورا کرنے کی بات آتی ہے تو عمر سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹی سی کوشش، یہاں تک کہ ایک چھوٹا سا قدم بھی ہمارے شاندار فنون کو محفوظ رکھنے میں بہت بڑا تعاون دے سکتا ہے۔ اگر ہمارے ملک کے لوگ عزم کر لیں تو ملک بھر میں اپنے قدیم فنون کو سجانے، سنوارنے اور بچانے کا جذبہ ایک عوامی تحریک کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ نمو ایپ کے ذریعے ملک بھر میں اس طرح کی بہت سی کوششوں کی معلومات ان تک پہنچائیں۔اسی طرح ماحولیات اور جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اروناچل پردیش کے لوگ ایک سال سے ایک منفرد مہم "اروناچل پردیش ایئرگن سرنڈر مہم” چلا رہے ہیں۔ اس مہم میں لوگ رضاکارانہ طور پر اروناچل پردیش میں پرندوں کے اندھا دھند شکار کو روکنے کے لیے اپنی ایئرگنز سرنڈر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اروناچل پردیش پرندوں کی 500 سے زیادہ اقسام کا گھر ہے۔ ان میں کچھ مقامی نسلیں بھی شامل ہیں، جو دنیا میں کہیں نہیں پائی جاتیں۔ لیکن رفتہ رفتہ جب جنگلوں میں پرندوں کی تعداد کم ہونے لگی تو اس کو بہتر بنانے کے لیے ایئرگن سرنڈر کی مہم شروع کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند مہینوں میں پہاڑیوں سے لے کر میدانوں تک، ایک کمیونٹی سے دوسری کمیونٹی تک، پوری ریاست کے لوگوں نے اسے کھلے دل سے اپنایا ہے۔ اروناچل پردیش کے لوگوں نے اب تک اپنی مرضی سے 1600 سے زیادہ ایئرگنز سپرد کر دی ہیں، جس کے لیے وہ تعریف اور تحسین کے مستحق ہیں۔ وزیراعظم نے انہیں موصول ہوئے سوچھتا اور سوچھ بھارت کے مشوروں اور پیغامات کا اشتراک کرتے ہوئے، کہا کہ صفائی کا یہ قرار داد نظم و ضبط، بیداری اور لگن سے ہی پورا کیا جائے گا۔ اس کی ایک جھلک این سی سی کیڈٹس کے ذریعہ شروع کی گئی پونیت ساگر ابھیان میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔ اس مہم میں 30 ہزار سے زائد این سی سی کیڈٹس نے ساحلوں کی صفائی کی اور وہاں سے پلاسٹک کا کچرا ہٹا کر اسے ری سائیکلنگ کے لیے جمع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساحل، ہمارے پہاڑ ہمارے لیے اسی وقت دیکھنے کے قابل ہیں جب وہاں صفائی ہو۔ بہت سے لوگ زندگی بھر کسی نہ کسی جگہ جانے کا خواب دیکھتے ہیں لیکن جب وہ وہاں جاتے ہیں تو انجانے میں کچرا بھی پھیل جاتا ہے۔ ہر اہل وطن کی ذمہ داری ہے کہ جو جگہیں ہمیں اتنی خوشیاں دیتی ہیں، ہم انہیں گندا نہ کریں۔مسٹر مودی نے کہا کہ کتابیں نہ صرف علم دیتی ہیں بلکہ شخصیت کی تشکیل اور زندگی کی تشکیل بھی کرتی ہیں۔ کتابیں پڑھنے کا شوق ایک عجیب سی تسکین دیتا ہے۔ آج کل لوگ فخر سے کہتے ہیں کہ میں نے اس سال اتنی کتابیں پڑھی ہیں۔ اب میں ان کتابوں کو مزید پڑھنا چاہتا ہوں۔ یہ ایک اچھا رجحان ہے، جس میں مزید اضافہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایاکہ "میں من کی بات کے سامعین سے بھی کہوں گا کہ وہ ہمیں اس سال آپ پانچ کتابوں کے بارے میں بتائیں جو آپ کی پسندیدہ رہی ہیں۔ اس طرح آپ دوسرے قارئین کو بھی 2022 میں اچھی کتابوں کا انتخاب کرنے میں مدد کر سکیں گے۔ ایک ایسے وقت میں جب ہم اسکرین کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں کتاب پڑھنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ زیادہ سے زیادہ کتابیں پڑھنے کی طرف لوگوں کو راغب کیا جاسکے۔لکھنؤ کے رہنے والے نیلیش جی کی ایک پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نیلیش جی نے لکھنؤ میں منعقدہ ایک منفرد ڈرون شو کی بہت تعریف کی ہے۔ یہ ڈرون شو لکھنؤ کے رہائشی علاقے میں منعقد کیا گیا تھا۔ 1857 کی پہلی جدوجہد آزادی کی شہادت آج بھی ریذیڈنسی کی دیواروں پر دیکھی جا سکتی ہے۔ ڈرون شو میں ہندوستانی جدوجہد آزادی کے مختلف پہلوؤں کو زندہ کیا گیا۔ چوری چورا آندولن ہو، کاکوری ٹرین کا واقعہ ہو یا نیتا جی سبھاش کی بے مثال ہمت اور بہادری، اس شو نے سب کا دل جیت لیا۔ اسی طرح آپ اپنے شہروں، دیہاتوں کی تحریک آزادی سے متعلق منفرد پہلوؤں کو بھی لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی بھی اس میں بہت مدد کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو ہمیں جدوجہد آزادی کی یادوں کو جینے کا موقع فراہم کرتا ہے، اس کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک حوصلہ افزا تہوار ہے، ملک کے لیے کچھ کرنے کے عزم کو ظاہر کرنے کا ایک متاثر کن موقع ہے۔

Related Articles