کانگریس نے امبیڈکر، ساورکر جیسے بزرگوں کو گالی دینے سے نہیں بخشا: مودی

ہمن آباد، اپریل ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے کے ‘زہریلے سانپوں کے تبصرے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے بی آر امبیڈکر اور ویر ساورکر جیسے قد آوروں کو گالی دینے سے نہیں بخشا لیکن اس کے نازیبا الفاظ پر عوام اسے اس الیکشن میں دھول چٹائیں گے۔ مسٹر مودی نے یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘میں دن رات کام کروں گا، اور کام کروں گا۔ دوستو آپ کے آشیرواد سے تمام گالیاں خاک میں مل جائیں گی۔ کانگریس والے جتنی گالیاں دیں گے، کمل اتنا ہی کھلے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ملک کے سابق فوجیوں کو بھی نہیں بخشا ہے اور سب کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ کانگریس نے بابا صاحب امبیڈکر جی اور ساورکر جی جیسی شخصیات کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ بابا صاحب امبیڈکر نے جلسہ عام میں اس کی تفصیل بتائی تھی کہ کانگریس نے انہیں راکشس، غدار اور دغا باز کہا تھا۔انہوں نے کہا، ‘او بی سی کو نازیبا الفاظ کہنے کے علاوہ کانگریس نے لنگایت برادری کو بھی چور قرار دیا ہے۔ پچھلے انتخابات میں انہوں نے (کانگریس) کہا تھا ‘چوکیدار چور ہے اور بعد میں انہوں نے کہا ‘مودی چور ہے۔ انہوں نے او بی سی کو بھی چور کہا۔ اب کرناٹک انتخابات کے دوران وہ لنگایت بھائی بہنوں کو چور کہہ رہے ہیں۔تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا، مجھے اعزاز محسوس کررہا ہوں کہ مجھے ان لیجنڈز کے برابر سمجھا گیا ہے۔ وہ مجھے گالیاں دیتے رہیں گے۔ میں قوم کی خدمت میں اپنے آپ کو وقف کرتا رہوں گا۔‘‘وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس ان تمام لوگوں سے نفرت کرتی ہے جو عام آدمی کی بات کرتے ہیں اور ان کی بدعنوانی کو بے نقاب کرتے ہیں اور ان کی خود غرض سیاست پر حملہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، اب تک کانگریس کے لیڈر مختلف طریقوں سے 91 بار ان کے ساتھ بدسلوکی کر چکے ہیں۔ دلچسپ یہی ہے کہ کانگریس نے میرے خلاف جو گالیاں دی ہیں اس کی فہرست مجھے ملی ہے۔ اب تک وہ 91 مرتبہ ایسا کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گالیوں کی یہ ڈکشنری بنانے کے بجائے اگر وہ عوام کو گڈ گورننس دینے میں اپنا وقت صرف کرتے تو ان کی حالت اتنی قابل رحم نہ ہوتی۔

Related Articles