ڈاکٹروں نے چار میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا
کلکتہ، جنوری۔ مغربی بنگال میں کورونا کیسز میں اضافہ کی شرح 20 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ملک بھر میں سب سے زیادہ یہ شرح ہے۔گرچہ حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے تاہم کلکتہ میں جلسے جلوس اور ریاست کے چارمیونسپل کارپوریشن کیلئے انتخابی مہم شباب پر ہے۔ڈاکٹروں نے ان حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھیڑ بھاڑ پر قابو نہیں پایا گیا تو حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔کلکتہ کے سرکاری اسپتالوں کے سینکڑوں ڈاکٹر اور دیگر نرسنگ اسٹاف کورونا کی زد میں آچکے ہیں۔ کلکتہ پولس اور ریاستی پولس کے کئی آئی پی ایس افسران سمیت سیکڑوں پولیس اہلکار بھی وبائی مرض کی لپیٹ میں ہیں۔ یومیہ محض 30 ہزار نمونوں کے ٹیسٹ میں چھ ہزار سے زاید افرادکورونا سے متاثر ہورہے ہیں۔ اس کے باوجود 22 جنوری کو ودھان نگر، چندن نگر، سلی گوڑی اور آسنسول میونسپل کارپوریشن میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایک روز قبل الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم سے متعلق کچھ پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں ریلیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے تاہم 200 افراد کے ساتھ عوامی جلسوں کی اجازت ہے۔ ان جلسوں میں کتنے لوگ پہنچ رہے ہیں اس کو کنٹرول کرنے کے لیے کمیشن کی طرف سے کوئی نظام نہیں ہے۔ مغربی بنگال ڈاکٹرس فورم کی جنرل سکریٹری سجل بسواس نے کہا کہ اگر واقعی لوگوں کی زندگیوں کی فکر کرنی ہے تو انتخابات کو ملتوی کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی جلسوں میں شرکت کرنے والے لوگوں کے ہجوم کو کنٹرول کرنے کا کوئی ذریعہ دستیاب نہیں ہے۔ وبائی مرض کی نئی لہر تیزی سے پھیلنے والی ہے اور ایسی صورتحال میں انتخابی رش مہلک ثابت ہوگا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ انتخابات بعد میں کرائے جا سکتے ہیں، فی الحال اس وبا کو روکنے کے لیے اسے ملتوی کرنا ضروری ہے۔اس کے علاوہ نیشنل میڈیکوز کے ماہر ڈاکٹر پربھات نے بھی کہا کہ اومیکرون انفیکشن کے تیزی سے پھیلنے کے پیش نظر الیکشن ملتوی کرنے کی ضرورت ریاستی حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو اس کے بارے میں سوچنا چاہیے تھا-قابل ذکر ہے کہ ایک دن پہلے ہی الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ جس میں انتخابی جلسوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تاہم الیکشن ملتوی کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گی، پارٹی اسے قبول کرے گی، لیکن جیسے ہی بی جے پی نے الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا، ترنمول کانگریس نے اترپردیش میں انتخابات کا ایشو اٹھادیا۔سی پی آئی (ایم) اور دیگر جماعتوں نے بھی انتخابات کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔