چھٹی جماعت کے بچوں کی سیکنڈری اسکول کی تعلیم کیلئے تیاری مکمل نہیں ہے، اساتذہ
لندن،جون۔ اساتذہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شاید چھٹی جماعت کے بچوں کی سیکنڈری اسکول کی تعلیم کیلئے تیار ی مکمل نہیں ہیاس لئے انھیں سیکنڈری کی تعلیم میں مشکلات پیش آسکتی ہیں،ایک سروے کے مطابق 80فیصد اساتذہ نے متنبہ کیاہے کہ طلبہ ساتویں درجے کی تعلیم شروع کرنے کے قابل نہیں ہیں کیونکہ کورونا کی وجہ سے وہ ریاضی اور انگریزی پر پوری طرح توجہ نہیں دے سکے ہیں یوگوو کی طرف سے جی ایل ایسسمنٹ کیلئے کئے جانے والے سروے رپورٹ کے مطابق سروے کے دوران ایک ہزار سے زیادہ اساتذہ سے بات چیت کی گئی ان میں سے 75فیصد نے طلبہ کی تیاری کے بارے میں خدشات کاا ظہار کیا اور ان کا کہناتھا کہ شاید طلبہ ساتویں جماعت کی تعلیم شروع کرنے کیلئے پوری طرح تیار نہ ہوں۔79فیصد اساتذہ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ چھٹی جماعت کے طالب علم سماجی اور جذباتی طورپر سیکنڈری اسکول کی تعلیم کا آغاز کرنے کے قابل نہیں ہیں جبکہ 70فیصد اساتذہ نے کہا کہ ان کے اسکولوں میں طلبہ کی تعلیم میں پیدا ہونے والے خلاکو کم کرنے کیلئے اضافی سپورٹ کلاسوں کا اہتمام کیا ہے۔ 20فیصد سے زیادہ اساتذہ کاکہناتھا کہ ان کے اسکول کا عملہ اب زیادہ وقت کلاس روم میں اور طلبہ کے رویئے اور طرز عمل پر توجہ دینے پر صرف کرے گا جبکہ ایک تہائی اساتذہ کاکہناتھا کہ ان کا زیادہ موثر ریڈنگ پروگرام تیار کررہاہے 46فیصد نے کہا کہ ان کااسکول زیادہ جذباتی سپورٹ فراہم کررہاہے ،60 فیصد نے طلبہ کی کلاس روم کی بنیادی مہارت کے بارے میں تشویش کااظہار کیا۔ 1,006پرائمری اور سیکنڈری اساتذہ سے بات چیت کے دوران دوتہائی نے رواں سال پرائمری اسکولوں میں SAT کے ٹیسٹ پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا۔سروے کے مطابق پرائمری اساتذہ سیکنڈری اساتذہ کے مقابلے میں زیادہ پریشان نظر آئے20 فیصد ہیڈ ٹیچرز نے طلبہ کی تعلیم کے خلاکو مکمل کرنے کیلئے اسپیشلسٹ یا پرائمری ماہرین کی خدمات حاصل کرنے پر غور کرنے کی بات کی۔ اسکولوں اور کالجوں کے سربراہوں کی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری جیوف برٹن نے کہا کہ ریسرچ کی رپورٹ سے ظاہر ہوتاہے کہ اسکولوں کے سربراہوں اور اساتذہ دونوں کو اس سال طلبہ کی قابلیت کے بارے میں تشویش ہے۔ ہمارے اپنے ممبران ہم سے کہہ رہے ہیں کہ تمام اہم مراحل میں طلبہ کو سپورٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے یہ بھی ظاہرہوتاہے کہ اسکول اس کمی کو دور کرنے کیلئے اپنے طورپر کوششیں کررہے ہیں۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسکولوں کے سربراہان اور اساتذہ چاہتے ہیں کہ طلبہ ممکنہ طور پر بہتر طریقے سے سیکنڈری کی تعلیم شروع کرسکیں۔