چندنا نے تناؤ میں بات کی ہوگی، اسے سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے: گہلوت
جے پور , مئی۔راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے وزیر کھیل اشوک چندنا کے افسر شاہی کے حاوی ہونے کے بیان پر کہا کہ انہوں نے تناؤ میں بات کی ہوگی، اسے زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے۔مسٹر گہلوت نے آج پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی برسی پر رام نواس باغ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ مسٹر چندنا کے وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری کلدیپ رنکا پر نشانہ سادھتے ہوئے استعفیٰ دینے کی پیشکش کے سوال پر، مسٹر گہلوت نے کہا کہ راجستھان میں کھیلوں کا ایک بڑا ایونٹ ہونے والا ہے اور زیادہ کام کی وجہ سے وہ دباؤ میں آگئے ہیں اور لگتا ہے کہ تناؤ میں اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔اسے زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔ ابھی تو پتا نہیں، میری ان سے بات بھی نہیں ہوئی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ دباؤ میں کام کر رہے ہیں، ان پر اتنی بڑی ذمہ داری آ گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر چاندنا نے جمعرات کو دیر گئے ٹویٹ کیاکہ وزیر اعلیٰ، میری آپ سے ذاتی درخواست ہے کہ مجھے اس ذلت سے بھرے وزارتی عہدے سے آزاد کر دیں اور میرے تمام محکموں کا چارج مسٹر کلدیپ رنکا کو دے دیں، کیونکہ بہرحال وہی تمام محکموں کے وزیر ہیں۔اس کے بعد سیاسی لیڈروں کی بیان بازی بھی شروع ہوگئی اور کانگریس کے سینئر لیڈر آچاریہ پرمود کرشنن نے سوشل میڈیا پر کہا کہ خرابی ’انجن‘ میں ہے اور آپ ڈبے‘ بدلنے کی بات کر رہے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر ڈاکٹر ستیش پونیا نے بھی ٹویٹ کیاکہ جہاز ڈوب رہا ہے، 2023 کے رجحان آنا شروع ہو گئے ہیں۔