چار سالوں میں تیار ہونگے 200سے زیادہ ائیر پورٹ:مودی
کشی نگر:اکتوبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ترقی کے لئے ضروری ایوئیشن سیکٹر کی مضبوطی کے لئے پرعزم مرکزی حکومت اڑان اسکیم کے تحت آنے والے تین چار سالوں میں ملک میں 200سے زیادہ ائیر پورٹ، ہیلی پورٹ اور سیپلین کے لئے واٹر پورٹ تیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔کشی نگر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کا افتتاح کرنے کے بعد ائیر پورٹ احاطے میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اڑان اسکیم کے تحت پچھلے کچھ سالوں میں 900 سے زائد نئے روٹس کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے 350 سے زائد روٹس پر فضائی خدمات پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں ۔ 50 سے زائد نئے ہوائی اڈے یا وہ ہوائی اڈے جو پہلے خدمات انجام نہیں دے رہے تھے اب کام کرنے والے بنائے جا چکے ہیں۔وزیر اعظم نے اتر پردیش میں ہوا بازی کے سیکٹر سے متعلق ترقی پر روشنی ڈالی۔ ریاست میں فضائی کنیکٹویٹی مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔ اتر پردیش میں کشی نگر ہوائی اڈے سے پہلے 8 ہوائی اڈے پہلے ہی سے کام کر رہے ہیں۔ لکھنؤ، وارانسی اور کشی نگر کے بعد جیور بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ ایودھیا، علی گڑھ، اعظم گڑھ، چترکوٹ، مراد آباد اور شراوستی میں ہوائی اڈے کے پروجیکٹس جاری ہیں۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دنیا بھر میں بدھ مت سماج کے عقیدے کا مرکز ہے۔ انہوں نے کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر شروع کی گئی آج کی سہولتوں کو ان کی عقیدت اور عبودیت کے لئے بہترین خراج قرار دیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ خطہ بھگوان بدھ کو عرفان حاصل ہونے سے لے کر مہاپری نروان تک کے پورے سفر کا گواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ اہم خطہ پوری دنیا سے براہ راست جڑ رہا ہے۔وزیر اعظم نے بہتر کنیکٹویٹی اور عقیدت مندوں کے لئے سہولتوں کے قیام کے ذریعہ بھگوان بدھ سے وابستہ مقامات کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نےکشی نگر ہوائی اڈے پر اترنے والی سری لنکا کی فلائٹ اور وفد کو خوش آمدید کہا۔ آج مہارشی والمیکی کو ان کی جینتی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک سب کا ساتھ اور سب کا پریاس کی مدد سے سب کا وکاس کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘کشی نگر کی ترقی یوپی سرکار اور مرکزی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے۔’’وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کو اس کی اپنی تمام شکلوں میں چاہے یہ عقیدے کے لیے ہو یا تفریح کے لیے ریل، سڑک، ہوائی راستے، آبی گزرگاہوں، ہوٹلوں، اسپتالوں، انٹرنیٹ کنیکٹوٹی، حفظان صحت، سیوریج ٹریٹمنٹ اور آلودگی سے پاک صاف ستھرے ماحولیات کو یقینی بنانے والی قابل تجدید توانائی پر مشتمل جدید بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "یہ سب ایک دوسرے سے باہمی طور پر جڑے ہوئے ہیں اور ان سب پر بیک وقت کام کرنا ضروری ہے۔ آج کی 21 ویں صدی کا ہندوستان اسی نقطہ نظر سے آگے بڑھ رہا ہے۔’’ایئر انڈیا سے متعلق حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس اقدام سے ملک کے ہوا بازی سیکٹر کو پیشہ ورانہ طور پر چلانے، نیز سہولتوں اور سیفٹی کو ترجیح دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اس اقدام سے بھارت کے ہوا بازی کے شعبے کو نئی توانائی ملے گی ۔ اسی طرح کی ایک اور بڑی اصلاح شہری استعمال کے لیے دفاعی فضائی حدود کھولنے سے متعلق ہے۔’’ یہ اقدام مختلف فضائی راستوں پر فاصلے کو کم کرے گا۔ وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ حال ہی میں شروع کی گئی ڈرون پالیسی زراعت سے لے کر صحت، قدرتی آفات کے بندو بست سے لے کر دفاع تک کے مختلف شعبوں میں زندگی کو بدل دینے والی تبدیلی لانے والی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ حال ہی میں شروع کیا گیا پی ایم گتی شکتی – نیشنل ماسٹر پلان نہ صرف گورننس کو بہتر بنائے گا بلکہ نقل و حمل کے تمام طریقے جیسے سڑک، ریل، ہوائی جہاز وغیرہ کو باہم تعاون فراہم کر نے اور ایک دوسرے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کو بھی یقینی بنائے گا ۔