پاکستان کا سری نگر – شارجہ پروازوں کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینا قابل افسوس: عمر عبداللہ

سری نگر، نومبر۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سری نگر سے شارجہ جانے والی پروازوں کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے سال 2009 کے واقعے کو دہرایا۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ ان پروازوں کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر استوار ہونے کے لئے ایک عندیہ ہوگا لیکن افسوس کہ ایسا نہیں ہوسکا۔سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے منگل کے روز سری نگر سے شارجہ جا رہی ’گو فسٹ ائیر ویز‘ کی پرواز کو اپنے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جس کے نتیجے میں پرواز کو اپنا راستہ بدلنا پڑا تھا۔وزیر داخلہ امت شاہ نے حالیہ دورہ جموں و کشمیر کے دوران سری نگر ہوئی اڈے سے سری نگر تا شارجہ بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کیا تھا۔عمر عبداللہ نے بدھ کے روز پاکستان کی طرف سے ان پروازوں کو اپنے فضائی حدود استعمال کرنے اجازت نہ دینے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ پاکستان نے وہی کیا جو اس نے سال 2009 – 2010 میں ائیر انڈیا ایکسپریس کی سری نگر سے دوبئی جا رہی پرواز کے ساتھ کیا تھا‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’میں امید کرتا تھا کہ ’گو فسٹ ائیر ویز‘ پاکستانی فضائی حدود سے پرواز کرے گی اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کے لئے ایک اشارہ ہوگا لیکن افسوس کہ ایسا نہیں ہوسکا‘۔یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ کی طرف سے سری نگر- شارجہ بین الاقوامی پروازوں کا افتتاح کرنے کے دن ہی عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پاکستان نے اپنی ہوائی حدود کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی تو اس کا بھی وہی حال ہوگا جو سری نگر – دوبئی ہوائی سروس کا ہوا تھا۔دریں اثنا پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس معاملے کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’یہ حیران کن بات ہے کہ حکومت ہند نے سری نگر سے بین الاقوامی پروازوں کے لئے پاکستان سے اپنے فضائی حدود استعمال کرنے کے لئے اجازت حاصل کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی، زمینی سطح پر کوئی کام کئے بغیر ہی اسراف کیا گیا‘۔

Related Articles