پارتھ چٹرجی کے غیر قانونی اثاثوں میں ‘اوپر کا حصہ دار کون ہے: بی جے پی

نئی دہلی، جولائی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے مغربی بنگال کے صنعت کے وزیر پارتھ چٹرجی اور محترمہ ارپیتا مکھرجی کے احاطے سے برآمد کی گئی جائیدادوں میں "اوپر کے حصہ دار” کے نام کا انکشاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مرکزی وزیر اور بی جے پی کی سینئر ترجمان میناکشی لیکھی نے پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ آج میں آپ سب کے ذریعے ملک کے لوگوں کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ جو لوگ ماں، ماٹی، مانوش کا نعرہ دیتے تھے۔ آج وہ صرف ایک ہی آواز اٹھا رہے ہیں، پیسہ، پیسہ پیسہ۔ ان کے پاس اس لفظ کے علاوہ کہنے کو کچھ نہیں ہے۔محترمہ لیکھی نے کہا کہ اگر پارتھ چٹرجی کے دستاویزات دیکھے جائیں، ارپیتا کی آوازیں سنی جائیں یا ان کے وزراء کے چھاپوں کی کہانی دیکھیں تو صرف ایک بات سمجھ میں آسکتی ہے کہ تقریباً 50 کروڑ روپے ارپیتا کے یہاں سے برآمد ہوئے اور تقریباً 9 کلو سونا ملا ہے، جائیداد کے بے شمار دستاویزات ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پارتھ چٹرجی کی ایک اور جاننے والی محترمہ مونالیسا داس ہیں جنہیں 2014 میں ایک یونیورسٹی میں داخلہ دیا گیا تھا، آج وہ وہاں پروفیسر ہیں اور شعبہ بنگلہ کی چیئرپرسن ہیں۔ ان کے نام پر 10 فلیٹ کے کاغذات ہیں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ پیسہ کہاں سے نکل رہا ہے، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بالکل خاموش بیٹھی ہیں۔ ناردا، شاردا چٹ فنڈ، کوئلہ اور اساتذہ کی بھرتی میں گھپلہ جو آج منظر عام پر آئے ہیں، ای ڈی کو اس کی اچھی طرح جانچ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ ارپیتا مکھرجی کے دو بیان آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسٹر پارتھ چٹرجی نے اپنے گھر کو اے ٹی ایم بنا دیا تھا۔ دوسری بات ارپیتا نے یہ کہی ہے کہ پیسہ نیچے سے اوپر جاتا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’یہ تو سمجھ میں آتا ہے کہ نیچے والا کون ہے، لیکن اوپر والا کون ہے، یہ بھی سامنے آنا چاہیے۔ محترمہ لیکھی نے کہا کہ یہ معلوم ہونا چاہئے کہ اس جائیداد میں کس کو کتنا حصہ ملا ہے اور یہ کس طرح حاصل کی گئی ہے۔

Related Articles