پارتھو چٹرجی کو کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ سے بھی مایوسی کا سامنا ۔درخواست رد
کلکتہ،اپریل۔ کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی کی نظرثانی کی درخواست کو مسترد کردی ہے۔جسٹس سبرتو تعلقدار کی ڈویژن بنچ میں ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی نے گرفتاری پر روک لگانے کی درخواست دی تھی۔مگر بنچ نے درخواست کو مسترد کردیا۔اس کے علاوہ، عدالت نے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی آبزرویشن کو برقرار رکھا۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے اپنے آبزرویشن نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور گورنر کو پارتھو چٹرجی کو تمام عہدوں سے ہٹانے پر غور کرنا چاہیے۔ پارتھو کے وکلاء نےعدالت کے اس آبزرویشن پر اعتراض کیا تھا۔عدالت نے کہا کہ یہ حصہ لازمی نہیں ہے، لیکن اس حصے کو ہٹایا نہیں جائے گا۔ اس سے قبل بدھ کو کلکتہ ہائی کورٹ نے سابق وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کو سی بی آئی کا سامنا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ سماعت کے دوران گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو پارتھو چٹرجی کو وزارت سے ہٹانے کا مشورہ دیا گیا۔ عدالت کے ایک طویل حکم کے بعد بدھ کی شام پارتھو کو سی بی آئی کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے بعد پارتھو نے سنگل بنچ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے جمعرات کو ڈویژن بنچ میں اپیل کی تھی۔ جسٹس ہریش ٹنڈن اور جسٹس رابندر ناتھ سمانتا کی ڈویژن بنچ نے کیس سے استثنیٰ مانگا۔ اس کے بعد یہ معاملہ چیف جسٹس پرکاش سریواستو کے فیصلے کے مطابق جسٹس سبرت تالکدر کی ڈویژن بنچ کے پاس گیا۔ مقدمہ وہاں قبول کر لیا گیاتھا۔