ووٹوں کے لئے سنت روی داس کے سامنے ماتھا ٹیکتے ہیں اپوزیشن کے لیڈر:مایاوتی

لکھنؤ:فروری۔بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) پر سنت روی داس کے احکامات کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بدھ کو کہا کہ ووٹوں کے مفاد کی خاطر سنت گرو کو نظرانداز کرنے والے لیڈر ان کو ماتھا ٹیکتے ہیں لیکن ان کے احکامات مان کر کروڑوں غریبوں کا بھلا نہیں کرتے۔یوپی اسمبلی کے انتخابی ماحول کے درمیان سنت روی داس کی جینتی کے موقع پر مایاوتی نے کہا کہ’من چنگا تو کٹھوتی میں گنگا‘ کا لافانی پیغام دینے والے عظیم سنتر گروی کا پیغام مذہب اور سیاسی و انتخابی مفاد کے لئے نہیں بلکہ انسانیت اور خدمت خلق کے لئے وقف ہونے کا ہے۔ جسے حکومتوں نے بھی بھلادیا۔انہوں نے کہا’ووٹوں کے مفاد کی خاطرسنت گرو و ان کے احکامات کی ہمیشہ اندیکھی و نظر انداز کرنے والے لیڈر ان کو ماتھا ٹیکتے ہیں حالانکہ ان کا احکام مان کر سرکاریں اصل میں کروڑوں غریبوں کو بھلا کر سکتی ہے لیکن وہ ایسا نہیں کرتی ہیں۔مایاوتی نے کہا کہ سنت روی داس کے احترام اور ان کی یاد کو بنائے رکھنے کے لئے بی ایس پی کی حکومت نے اترپردیش میں کئی کام کئے جن میں سنت کے نام پر بھدوہی کو ضلع ہیڈکوارٹر کا درجہ محفوظ رکھتے ہوئے نیا سنت روی داس ضلع بنایا۔ جسے ایس پی حکومت نے ذات پاب اور سیاسی انتقام کی وجہ سے بدل دیا وہیں موجودہ بی جے پی حکومت نے بھی اس کا نام اب تک بحال نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وارانسی میں چھوٹی سمجھی جانے والی ذات میں پیدا ہونے کے باوجود سنت روی داس پربھو بھکتی کے بل پر برہما کار ہوئے۔ ایک عظیم سماجی مصلح کے طور پر وہ تاعمر جدوجہد کر کے سماج میں پیدا غلط رواجوں کے خلاف وہ اس میں بہتر لانے کی پوزور کوشش کرتے تھے۔ وہ ذات۔پات کی بنیاد پر تفریق کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انسان ایک ہیں۔ اس لئے سبھی کو یکساں سمجھ کر ان سے محبت کرنی چاہئے۔مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی کے قیام سے پہلے کانگریس، بی جے پی اور دیگر مخالف پارٹیوں کی سرکاروں میں دلت،قبائلی و دیگر پسماندہ طبقات میں وقت وقت پر پیدا ہوئے ا ن کے عظیم سنتوں، گرؤں و عظیم بزرگوں کو ہمیشہ ہی نظرانداز کیا گیا۔ ان کا احترام کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔ ان کی ہمیشہ ہی توہین کی گئی۔جس سے ان طبقات کے لوگ ہمیشہ دلبرداشتہ اور دکھی رہے۔ لیکن جب بی ایس پی کی قیادت میں اس سماج کے لوگ کافی کچھ متحد اور بیدار ہورہے ہیں تو ووٹوں کی سیاست کے مفاد میں کانگریس، بی جے پی اور دیگر مخالف پارٹیوں کے لوگ ان ان کے سنتوں، گرؤں و عظیم بزرگوں کے یوم پیدائش کے موقع پر ان کے مقامات وغیرہ پر جاکر طرح طرح کی ناٹک بازی کرتے ہوئے ہمیشہ نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر سے جو صرف ووٹوں کے مفاد کی سیاست کرنے میں ماہر ہیں۔ ان سے بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ویسے سنتر گرو روی داس کے احکامات کے مطابق حکومتیں اگر من چنگا کر کے کام کریں گی تو کروڑوں لوگوں کا فائدہ ہوسکتا ہے اور ملک میں بھی ترقی کی گنگا ضروری بہے گی۔

Related Articles