وزیر دنیش کھٹک نے سی ایم یوگی سے کی ملاقات

کہا- میں نے اپنی بات سی ایم کے سامنے رکھی، کام کرتا رہوں گا

لکھنؤ:جولائی ۔ اتر پردیش کی یوگی حکومت میں جل شکتی محکمہ کے وزیر مملکت دنیش کھٹک اپنے استعفیٰ کے اگلے دن جمعرات کو سی ایم یوگی سے ملنے آئے۔ اس ملاقات کے بعدکھٹک کا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ کام کرتے رہیں گے اور انہوں نے اپنی بات سی ایم یوگی کے سامنے رکھی ہے۔ اس سے پہلے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے اس میٹنگ پر کہا کہ کھٹک کا کوئی استعفیٰ نہیں آیا ہے۔ دنیش کھٹک سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کے بعد واپس آگئے ہیں۔ اب ریاستی وزیر دنیش کھٹک کا بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ میں کام کرتا رہوں گا، میں نے اپنی بات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھ دی ہے۔ وزیر اعلیٰ زیرو ٹالرنس پر کام کر رہے ہیں۔بتادیں کہ یوگی حکومت میں جل شکتی کے وزیر مملکت دنیش کھٹک نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ ان کے ساتھ دلت ہونے کے ناطے امتیازی سلوک کیا گیا اور اسی دوران ان کا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کو وزیر امیت شاہ کو بھیجا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس خط کے مطابق دنیش کھٹک نے خط میں کہا ہے کہ افسران ان پر توجہ نہیں دیتے اور محکمہ میں دلت ہونے کی وجہ سے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے اور ان کی عزت نہیں کی جاتی ہے۔ تاہم، کھٹک نے کل میرٹھ میں صحافیوں کو بتایا کہ سب ٹھیک ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے خط کے مطابق جل شکتی محکمے کے وزیر مملکت دنیش کھٹک نے الزام لگایا ہے کہ دلت ہونے کی وجہ سے محکمہ میں ان کی نہ تو بات سنی جاتی ہے اور نہ ہی انہیں کچھ بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے آبپاشی کے پرنسپل سکریٹری انل گرگ پر ان کی بات سنے بغیر فون منقطع کرنے اور دلت ہونے کی وجہ سے ان کی توہین کرنے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں دلت ذات کا وزیر ہوں، اس لیے اس محکمہ میں میرے ساتھ بہت زیادہ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ میری طرف سے لکھے گئے خطوط پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ مجھے محکمے میں کوئی اختیار نہیں دیا گیا۔

Related Articles