وزیر اعظم اتوار کو پرگتی میدان ٹرانزٹ ٹنل کا افتتاح کریں گے
نئی دہلی، جون۔ وسطی دہلی سے غازی آباد، نوئیڈا یا یمناپار مشرقی دہلی جانے والوں کوپرگتی میدان اور آؤٹر رِنگ روڈ پرطویل جام سے اتوار سے بڑی راحت ملنے والی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی 19 جون کو پرگتی میدان انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ کوریڈور پروجیکٹ کی اہم سرنگ اور پانچ انڈر پاس قوم کے نام وقف کریں گے۔وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، مسٹر مودی اتوار کی صبح 10.30 بجے پرگتی میدان انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ کوریڈور پروجیکٹ کے مین ٹنل اور پانچ انڈر پاس کا افتتاح کرنے کے ساتھ اس موقع پر اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔ یہ انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ کوریڈور پروجیکٹ پرگتی میدان کی بحالی کے منصوبے کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔مرکزی حکومت کے ذریعہ فنڈڈ اس پرگتی میدان انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ کوریڈور پروجیکٹ کو 920 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد پرگتی میدان میں تیار کیے جانے والے نئے عالمی معیار کے نمائش اور کنونشن سینٹر تک بغیر کسی پریشانی کے اور آسان رسائی فراہم کرنا ہے جس سے پرگتی میدان میں ہونے والے پروگراموں میں نمائش کنندگان اورآنے والوں کی آسانی سے شرکت ہوسکے۔تاہم، اس پروجیکٹ کا اثر پرگتی میدان سے بہت آگے کا ہوگا کیونکہ انڈیا گیٹ اوراطراف سے یمنا پار مشرقی دہلی، غازی آباد اور نوئیڈا جانے والی گاڑیوں کی بغیر کسی پریشانی کے مفت نقل و حرکت یقینی ہوگی، جس سے مسافروں کا وقت اور نقل و حرکت پر آنے والے اخراجات کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ بنیادی ڈھانچے کو بدلنے کے ذریعہ لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے حکومت کے وسیع وژن کا حصہ ہے۔مرکزی سرنگ پرگتی میدان سے گزرنے والے پرانا قلعہ روڈ کے ذریعہ رنگ روڈ کو انڈیا گیٹ سے جوڑتی ہے۔ چھ لین میں منقسم سرنگ کے متعدد مقاصد ہیں، جس میں پرگتی میدان کے بڑے بیس منٹ پارکنگ تک رسائی شامل ہے۔ اس ٹنل کا ایک منفرد جزو یہ ہے کہ پارکنگ مقام کے دونوں طرف سے ٹریفک کی آمدورفت کو پرسہولت بنانے کے لئے مین ٹنل روڈ کے نیچے دو کراس سرنگوں کی تعمیر کی گئی ہے۔ یہ سرنگ اسمارٹ فائر مینجمنٹ، جدید وینٹیلیشن اور پانی نکلنے کا خودکار نظام، ڈیجیٹل طور پر کنٹرول شدہ سی سی ٹی وی اور عوامی اعلان کا نظام جیسے ٹریفک کی ہموارنقل وحرکت کے لئے جدید ترین عالمی معیار کی سہولیات سے لیس ہے۔ طویل انتظار کی جانے والی یہ ٹنل بھیرون مارگ کے ایک متبادل راستے کے طور پر کام کرے گی جس پر اس وقت اپنے برداشت کرنے کی صلاحیت سے بہت زیادہ دباوبناہواہے اوراس سے بھیرون مارگ پر چلنے والے آدھے سے زیادہ ٹریفک وزن کے کم ہوجانے کی توقع ہے۔اس ٹنل کے ساتھ ساتھ چھ انڈر پاس بھی ہوں گے جس میں چار متھرا روڈ پر، ایک بھیرون مارگ پر اور ایک رنگ روڈ اور بھیرون مارگ کے چوک پر ہوگا۔