نیتا جی نے سیاست میں قدم جم جانے کے باوجود ہمیشہ انقلاب کو ہی ترجیح دیا:یوگی
لکھنؤ:جنوری۔اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کو پیر کو ان کی سالگرہ پر سلام پیش کیا۔جو کہ’ پراکرم دیوس’ کے طور پر منایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیتا جی نے سیاست میں قدم جم جانے کے باوجود ہمیشہ انقلاب کو ہی ترجیح دیا۔نیتا جی کے مجسمے پر گلپوشی کے بعد ان کی شراکت کو یاد کرتےہوئے یوگی نے کہا’نیتا جی بچپن سے ہی کافی ذہین و فطین تھے۔اعلی تعلیم کے لئے انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا۔ان کا انتخاب آئی سی ایس میں بھی ہوا تھا تاہم انہوں نے جوائننگ سے انکار کردیاوہ ان لوگوں سے لڑنا چاہتے تھے جنہوں نے ملک کو غلام بنا رکھا تھا۔اس موقع پر نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک،وزراء اور متعدد اراکین اسمبلی نے نیتا جی کے مجسمے پر گلپوشی کی۔وزیر اعلی نے کہا کہ ملک کی جدوجہد آزادی میں نیتا جی کی شراکت داری پر اظہار تشکر کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے 23جنوری کو پراکرم دیوس کے طور پر منانے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ نیتا جی نے اپنی ذہانت کی وجہ سے آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا تھا تاہم سروس جوائن کرنے سے انکار کردیا اور ملک کی تحریک جدوجہد آزادی سے وابستہ ہوگئے۔یوگی نے کہا کہ اس تحریک کے دوران نیتا جی کو متعدد مواقع میسر ہوئے جب وہ ملکی سیاست میں خود کو مضبوط کرسکتے تھے لیکن ہمیشہ انہوں نے سیاست پر انقلاب کو ترجیح دیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ’نیتا جی نے ہمیشہ قومیت کے راستے کو اختیار کیا اور ملکی باشندوں کو یہ تحریک دی کہ وہ ہر شہری کے دماغ میں حب الوطنی کو فروغ دیں۔انہوں نے آزاد ہندفوج کا قیام کیا اور ہر ہندوستانی کے دل میں قومیت کی شمع کو روشن کیا۔نیتا جی کے متعدد نعروں بشمول ‘دلی چلو’مجھے خون دو، میں تمہیں آزادی دونگا’ کو یاد کرتے ہوئے یوگی نے کہا اس طرح کے نعرے آج ہر سپاہی اور نوجوان کے ہونٹوں پر ہوتے ہیں۔ جوکہ اس وقت انہیں حب الوطنی کی ترغیب دیتے ہیں۔