نواب ملک کی ای ڈی تحویل میں 7 مارچ تک توسیع
ممبئی، مارچ۔ ممبئ کی ایک خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے جمعرات کو مہاراشٹر کے کابینی وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کی منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی ) کو دی گئ تحویل میں 7 مارچ تک توسیع کر دی۔ای ڈی نے انکے خلاف منی لانڈرنگ کا ایک معاملہ درج کر کے نواب ملک کو 23 فروری کو گرفتار کیا تھا ان پر الزام ہیکہ انہوں نے سترہ برس قبل داؤد ابراہیم کاسکر کے چند قریبی ساتھیوں سے کرلا کی ایک جائیداد، گوالا کمپاؤنڈ کو خریدا تھا اور اس سودئے کے درمیان مبینہ طور پر کالے دھن کے استعمال کا استعمال ہوا تھاگرفتاری کے بعد خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے انہیں آج تین مارچ تک ای ڈی تحویل میں دیے جانے کا حکم دیا تھا۔ آج دوپہر انہیں سخت حفاظتی بندوبست میں سیشن جج آر کے روکڑے کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ایڈیشنل سالیسٹر جنرل انیل سنگھ نے ای ڈی تحویل میں توسیع کی درخواست دیتے ہوئے مزید چھ دنوں کی تحویل طلب کی اور عدالت کو بتلایا کہ کرلا کے گوالا کمپاؤنڈ کی قطعہ اراضی کے علاوہ بھی نواب ملک کے خلاف کرلا میں ہی واقع ایک زمین کے سودے میں بھی زمین مالک کو دھمکانے اور کالے دھن کے استعمال کا معاملہ سامنے آیا ہے جسکی تفشیش ضروری ہے تحویل میں توسیع کی درخواست بارہ نکات پر مشتمل تھی اس میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ آج تفشیی ایجنسی نے عدالت کے روبرو اپنی غلطی کا اعتراف بھی کیا اور کہا کہ سابقہ موقع پر ای ڈی نے عدالت کو بتلایا تھاکہ جائداد کی خرید فروخت کے دوران نواب ملک اور داود کی بہن حسینہ پارکر کے ڈرائیور سلیم پٹیل کے درمیان ۵۵لاکھ روپیوں کے نقد رقوم کا تبادلہ ہوا تھا دراصل وہ ٹایپنگ کی غلطی سے ۵۵لاکھ لکھا گیا تھا اصل میں وہ رقم ۵ پانچ لاکھ ہی تھی انیل سنگھ نے عدالت کو مزید بتلایا کہ نواب ملک کو دوران حراست 25 فروری سے 28 فروری تک سرکاری جے جے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، اس دوران ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جاسکا اس لیے ان کی حراست میں توسیع کی جائے۔نواب ملک کی پیروی کرتے ہوے سنئر وکیل امیت دیسائئ اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل انیل سنگھ کے درمیان نوک جھونک بھی ہوگئ ۔امیت دیسائئ نے کہا کہ ای ڈی صرف معاملہ کو سنسنی خیز بناکر دہشت گردی کے لئے روپیوں کا استعمال جیسے القاب کے سہارے اخبارات کی زینت اور شہہ سرخیوں میں رہنا چاہتی ہے نیز موجودہ توسیع کی درخواست میں کوئ نئ چیز نہیں ہے عدالت نے ای ڈی کی جانب سے تحویل میں چھ دنوں کی توسیع کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوے محض چار دنوں تک ریمانڈ میں توسیع کی اور اپنے حکم میں جج روکڑے نے کہا کہ چونکہ ملزم۔ 25 . سے -28 فروری تک ہسپتال میں زیر علاج تھا اس دوران ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جا سکا۔ لہذا حقائق کو دیکھتے ہوے 7 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں توسیع کی جارہی ہے ۔سات مارچ یعنی کہ نواب ملک کی خصوصی عدالت میں اگلی پیشی کے دن ہی بمبئی ہائی کورٹ ان کی ایک عرضداشت کی بھی سماعت کرے گی جس میں انہوں نے ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہےعدالتی کاروائی کے دوران نواب ملک کی دختر نیلوفر ملک اور خاندان کے دیگر افراد کو احاطہ عدالت میں دیکھا گیا۔