نروال دھماکہ معاملہ: ملی ٹینٹ گرفتار، اپنی نوعیت کی پہلی پرفیوم آئی ای ڈی بھی برآمد : پولیس سربراہ
جموں، فروری۔جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے 21 جنوری کے نروال دھماکے میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک جنگجو جو سرکاری ملازم بھی ہے، کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے اپنی نوعیت کی پہلی پرفیوم آئی ای ڈی بر آمد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں پولیس کی گیارہ دنوں کی انتھک محنت کے بعد ریاسی سے تعلق رکھنے والے عارف احمد نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ 21جنوری کے نروال دھماکے میں پولیس کو بڑی کامیابی ملی ہے۔اُن کے مطابق پولیس نے لشکر طیبہ کے ایک جنگجو عارف احمد ساکن ریاسی جموں کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔ انہوں نے کہاکہ گرفتار جنگجو سرکاری ملازم بھی ہے اور اُس کی تحویل سے ایک آئی ای ڈی بھی برآمد کی گئی۔دلباغ سنگھ نے کہاکہ عارف قاسم نامی ہینڈلر جو پاکستان میں مقیم ہے سے مسلسل رابطے میں تھا اور اُس کے کہنے پر ہی تخریبی کارروائیوں کو انجام دے رہا تھا۔پولیس سربراہ نے دعویٰ کیا کہ شاستری نگر کٹرا اور 21جنوری کو نروال جموں میں ہوئے آئی ای ڈی دھماکے میں عارف نامی جنگجو ملوث رہا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ ابھی تک سیکورٹی ایجنسیوں نے سٹکی بم ، ٹائمر آئی ای ڈی دیکھی تھی لیکن عارف نامی جنگجو کے قبضے سے جو آئی ای ڈی برآمد ہوئی وہ پرفیوم آئی ای ڈی ہے۔اُن کے مطابق اس مخصوص آئی ای ڈی کو پرفیوم بوتل میں نصب کیا جاتا ہے تاکہ عام شہریوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ ماہرین سے اس آئی ای ڈی کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عارف کے قبضے سے برآمد کی گئی پرفیوم آئی ای ڈی کو ابھی تک سیکورٹی فورسز نے ہاتھ بھی نہیں لگایا ۔انہوں نے کہاکہ اس آئی ای ڈی کے ذریعے ملی ٹینٹ عام شہریوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی تاک میں تھے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ای ڈیز کے ذریعے عام شہریوں کو نشانہ بنا کر جموں میں فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینا مقصود تھا۔اُن کے مطابق عارف نہ صرف سرکاری نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا بلکہ اُس کے خلاف عدالت مجاز میں سخت چارج شیٹ بھی پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عارف شاطرانہ سوچ رکھتا ہے اور اُس کی گرفتاری سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بڑی کامیابی ہے۔پولیس سربراہ نے کہاکہ عارف نے آئی ای ڈی نصب کرنے کے بعد ثبوت کو مٹانے کی خاطر اپنے سبھی کپڑے ، جوتے اور یہاں تک موبائیل فون کو بھی نذر آتش کیا تاہم جموں وکشمیر پولیس نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر شاطر ملی ٹینٹ کو بھی حراست میں لیا۔ڈی جی پی نے بتایا کہ عارف کے قبضے سے برآمد کی گئی آئی ای ڈیز کو ڈرون کے ذریعے بھارتی حدود میں گرایا گیا اور گرفتار جنگجو نے اس بات کو تسلیم بھی کیا ہےڈانگری راجوری میں شہری ہلاکتوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس چیف نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہے اور میڈیا کو اس کے بارے میں بھی بہت جلد جانکاری فراہم کی جائے گی۔