میں طیارے حادثہ میں بال بال بچ گئی :ممتا بنرجی
کلکتہ،مارچ ۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج اسمبلی اجلاس کے شروع ہونے وارانسی سے کلکتہ واپسی کے دوران ان کے طیارے کے اچانک نیچے آنے کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹ کے چاک و چوبند ہونے کی وجہ سے طیارہ وبڑے حادثے سے بال بال بچ گیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش کے دورے سے واپسی کے دوران ان کے طیارے کے سامنے ایک اور طیارہ اچانک آگیا۔ یہ ایک بڑا طیارہ حادثہ کا سبب بن سکتا تھا۔ لیکن آخری وقت میں وہ بچ گئیں۔ ممتا نے کہا کہ وہ صرف پائلٹ کی مہارت سے بچ پائی ہیں۔ تاہم ان کی کمر پر چوٹ پہنچی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں اب بھی وہ درد ہے۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی گزشتہ جمعہ کو اتر پردیش کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کلکتہ واپس لوٹ رہی تھیں۔ واپسی کے دوران دمدم ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے عین قبل ان کا طیارہ جھٹکا کھانے لگا اور اچانک نیچے آگیا ۔اس واقعہ کے بعد سے ہی اس پر قیاس آرائی کی جارہی ہے۔مغربی بنگال حکومت نے ائیر پورٹ اتھارٹی نے اس معاملے رپورٹ مانگی ہے۔اسمبلی کا اجلاس آج پیر سے شروع ہو رہاہے۔ ممتا اسمبلی میں داخل ہونے سے پہلے بالکونی میں کھڑے صحافی کے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔ نامہ نگاروں نے جب ان سے طیارہ واقعے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ خراب موسم کی وجہ سے یہ نہیں ہوا ہے ۔بلکہ ایک اور طیارہ ان کے طیارے سے آمنے سامنے آگیا اس کی وجہ سے بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔ممتا نے کہا کہ دونوں طیارے ایک ہی لائن میں آمنے سامنے آئے۔ لیکن پائلٹ نے بڑی مہارت سے آٹھ ہزار فٹ نیچے طیارے کو لا کر حادثہ سے بچالیا۔ اس لیے آخر کار حادثات سے بچنا ممکن ہے۔ ترنمول کانگریس کی حمایت یافتہ کنٹریکٹرس یونین نے اس معاملے میں دمدم ایئرپورٹ پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن فی الحال اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ لیکن اس تناظر میں ایئرپورٹ حکام نے موسم کی خرابی کی وجہ بتائی ہے۔ لیکن ترنمول یونین کا سوال ہے کہ کیا ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کے کام میں کوئی لاپرواہی ہوئی؟ اے ٹی سی کو پہلے ہی معلوم تھا کہ وزیراعلیٰ کا خصوصی طیارہ اسی راستے سے آئے گا۔ اس کے نتیجے میں ہوائی اڈے کے حکام کو روٹ کو صاف رکھنا چاہیے تھا اور اس راستے کو اپ ڈیٹ کرنا چاہیے تھا۔ ترنمول مطالبہ کرے گی کہ ہوائی اڈے کے حکام آنے والے دنوں میں وزیر اعلیٰ کے سفر پر کڑی نظر رکھیں۔