مہاراشٹر کے وزیراعلی ایکناتھ شندے نے بجٹ اجلاس سے قبل میٹنگ میں ترقیاتی منصوبوں کاجائزہ لیا،ادھو گروپ غیرحاضر
ممبئی،جنوری۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے مرکزی بجٹ سے پہلے بحث کے لئے ممبئی کے سہیادری گیسٹ ہاؤس میں مہاراشٹر کے تمام ممبران پارلیمنٹ کی ایک خصوصی میٹنگ بلائی۔وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، نونیت رانا ایم پی، دھننجے مہاڈک بی جے پی ایم پی، امتیاز جلیل ,ایم آئی ایم، نارائن رانے وغیرہ نے ممبئی کے سہیادری گیسٹ ہاؤس میں ہونے والی میٹنگ میں رانے ایم پی بی جے پی، پونم مہاجن ایم پی بی جے پی، امول کول ایم پی این سی پی سبھی موجود تھے۔ ادھو سینا (یو بی ٹی)، کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ اس میٹنگ سے غائب رہے۔ دریں اثنا، ادھو ٹھاکرے دھڑے کے سینا ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ کانگریس کے ممبران نے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے ذریعہ طلب کردہ مرکزی بجٹ پر بحث کو چھوڑ دیا۔ مہاراشٹر میں ترقی کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا، میٹنگ میں بات چیت اس بات پر مرکوز تھی کہ مہاراشٹر میں کس قسم کی ترقی کی زیادہ ضرورت ہے، اور کس قسم کے ترقیاتی پروجیکٹوں کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے، اور اس قسم کی اسکیمیں جن کی فی الحال کمی ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے مختلف مسائل پر اپنی تجاویز اور آراء پیش کیں جن میں فلائی اوور برج یا دریا پر بننے والے ڈیم سے لے کر میڈیکل کالج یا اس طرح کے دیگر امور شامل ہیں۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھننجایا مہادک نے کہا، ’’ادھو ٹھاکرے گروپ اور کانگریس کے ارکان اسمبلی میٹنگ میں نہیں آئے کیونکہ انہیں ریاست کی فکر نہیں ہے۔‘‘ مہادک نے کہا کہ تمام ممبران پارلیمنٹ کو میٹنگ میں اپنے اپنے حلقوں سے متعلق مسائل اٹھانے کی اجازت دی گئی۔ اپوزیشن ایم وی اے کا حصہ ہونے کے باوجود این سی پی ایم پی امول کولہے نے میٹنگ میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی پارٹی کے فیصلے کی مخالفت کی اور اجلاس میں شرکت کی تاکہ میں اپنے علاقے کے بجٹ پر اپنے خیالات پیش کر سکوں۔ میٹنگ میں ریاست کے کل 64 ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔