موسمیاتی تبدیلی نے چیلنج بڑھا دیا ہے: تومر

نئی دہلی، اکتوبر۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے دور میں ہمارا چیلنج اور بھی بڑھ گیا ہے اور کسانوں کو مناسب وسائل کی دستیابی کے باوجود فطرت پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ جواہر لعل نہرو زرعی یونیورسٹی، جبل پور کے 59ویں یوم تاسیس کی تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے مسٹر تومر نے کہا کہ مدھیہ پردیش کو زراعت کے شعبہ میں ایک سرکردہ ریاست سمجھا جاتا ہے، اس لیے اس کی بنیاد پر زرعی یونیورسٹی کے سائنسدان، کرشی وگیان کیندرز اور ہندوستانی کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کی شکل میں کسانوں کو حفاظتی کور فراہم کیا ہے۔ گزشتہ چھ سالوں سے فصلوں کے نقصان کے معاوضے کے طور پر کسانوں کو 1.22 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ بدلتی ہوئی آب و ہوا کے پیش نظر اس سمت میں تحقیق کی جانی چاہیے کہ کسانوں کو کون سا طریقہ اختیار کرنا چاہیے، جو آب و ہوا کو برداشت کرنے والا ہو اور ہماری پیداوار میں کمی نہ ہو۔ ہندوستانی زراعت کی مطابقت کو بیان کرتے ہوئے مسٹر تومر نے کہا کہ کووڈ بحران کے دوران بھی جب دنیا میں دیگر تمام کام رک گئے تھے بوائی، کٹائی سمیت تمام کام ہمارے کھیتوں میں کیے گئے اور زبردست پیداوار کے ساتھ حکومت نے پیداوار خریدی۔ مراکز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پھر اگلی موسم گرما کی فصلوں کی بوائی کی تیاری کے ساتھ فصل کی ریکارڈ پیداوار حاصل کی گئی۔ زراعت کے شعبے کی جی ڈی پی کی شرح منفی حالات میں بھی بہت مثبت رہی، جس کے لیے ہمارے کسان، زرعی سائنسدان مبارکباد کے مستحق ہیں۔

 

Related Articles