موسمیاتی تبدیلی آج دنیا کے سامنے ایک بڑا چیلنج:مودی
نئی دہلی ، ستمبر۔وزیر اعظم نریندر مودی نے موسمیاتی تبدیلی کو ایک بڑا عالمی چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نمٹنے کے لیے طرز زندگی کو فطرت کے عین مطابق بنانے کی ضرورت ہے اور ہندوستان جی 20 گروپ کا واحد ملک ہے، جو ایسی طرز زندگی اپنانے کے ساتھ ساتھ ہی پیرس معاہدے کی پاسداری کررہا ہے ۔مسٹرمودی نے ہفتہ کی رات ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ’گلوبل سٹیزن لائیو‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی آج دنیا کے سامنے ایک بڑا چیلنج بن کر کھڑا ہے ۔ دنیا کواس بات کو قبول کرنا ہوگا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سب سے پہلے ہم پر ہی مرتب ہوں گے ۔ آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کا بہترین طریقہ ہے کہ ہمیں طرز زندگی کو فطرت کےعین مطابق بدلنا ہو گا۔غربت کے خاتمے کی سمت میں کام کررہی عالمی تنظیم ’گلوبل سٹیزن ‘ کی تقریب 120 ممالک میں نشر کیا گیا ۔ اس کی خصوصی کانفرنس 25 ستمبر سے 26 ستمبر تک جاری رہے گی۔مسٹر مودی نے کہا کہ تقریبا دو سال سے پوری دنیا عالمی وبا سے لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’وباسے لڑنے کے ہمارے مشترکہ تجربے نے ہمیں سکھایا ہے کہ جب ہم ساتھ ہوتے ہیں تو ہم مضبوط اور بہتر ہوتے ہیں ۔ ہم نے اس اجتماعی جذبے کی ایک جھلک تب دیکھی جب ہمارے کورونا واریئر ، ڈاکٹروں ، نرسوں ، طبی عملے نے وبا سے لڑنے میں اپنی بہترین کوشش کی ۔ ہم نے اپنے سائنسدانوں اور اختراع کاروں میں یہ جذبہ دیکھا ، جنہوں نے ریکارڈ وقت میں نئے ٹیکے تیار کئے ۔ نسلیں اس وقت کو یاد رکھیں گی‘‘۔کورونا کے علاوہ دیگر چیلنجز باقی ہیں جن میں سے ایک چیلنج غربت ہے۔ غریبوں کو حکومتوں پر زیادہ انحصاررکھنے والا بنا کرغربت سے نہیں لڑا جا سکتا ۔ غربت سے تب لڑا جا سکتا ہے ، جب غریب حکومتوں کو قابل ساتھی کے طور پر دیکھنا شروع کردیں، جو انہیں غربت کے دائرے کو ہمیشہ کے لیے توڑنے کے لئے بہتریں بنیادی ڈھانچہ دیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب غریبوں کو بااختیار بنانے کے لیے طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے ، تب ان کے پاس غربت سے لڑنے کی طاقت بھی آ جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ ہماری حکومت نے بینکنگ سسٹم سے باہر رہنے والے لوگوں کو بینکنگ سے جوڑا ہے۔ کروڑوں لوگوں کو سوشل سکیورٹی کوریج فراہم کرایا۔ ملک کے 50 کروڑ سے زائد لوگوں کو مفت اور معیاری طبی سہولیات بھی فراہم کی گئیں ۔ آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ ہماری حکومت نے تین کروڑ مکانات فراہم کئے ۔ حکومت اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کے لیے 10 کھرب ڈالر سے زیادہ خرچ کر رہی ہے۔ پچھلے ایک سال اوراس سال کے کئی مہینوں سے ملک کے 80 کروڑ شہریوں کو مفت اناج مہیا کرایا جا رہا ہے اوریہ بہت سی کوششیں غربت کے خلاف لڑائی کو تقویت دیں گی۔مسٹرمودی نے کہا کہ گلوبل سٹیزن موومنٹ دنیا کو ایک ساتھ لانے کے لئے ایک موسیقی اور تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتی ہے۔ موسیقی میں کھیلوں کی طرح متحد کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ انہوں نے عظیم شاعر اور فلسفی ہنری ڈیوڈ تھورو کے حوالے سے کہا ’’جب میں موسیقی سنتا ہوں ، تو مجھے کسی خطرے کا ڈر نہیں ہوتا۔ میں غیر محفوظ محسوس نہیں کرتا۔ مجھے کوئی دشمن نظر نہیں آتا۔ میں سب سے قدیم وقت سےجڑا ہوا محسوس کرتا ہوں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ موسیقی ہماری زندگی پر پرامن اثر ڈالتی ہے ۔ یہ دماغ اور پورے بدن کو سکون فراہم کرتا ہے۔ ہندوستان میں موسیقی کی بہت سی روایات ہیں ۔ ہر ریاست اور ہر علاقے میں موسیقی کے بہت سے مختلف انداز ہیں ۔ میں آپ سبھی کو ہماری موسیقی کی روح اور تنوع کی کھوج کرنے کے لئے مدعو کرتا ہوں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم بنی نوع انسان کی ترقی کے لیے ہندوستان کی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔