موجودہ چیلنجز پر حکومت کی خاموشی خطرناک: سونیا
نئی دہلی، دسمبر۔کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے بدھ کو کہا کہ ملک کے سامنے کئی سلگتے ہوئے مسائل ہیں جیسے سرحدوں کی حفاظت، بے روزگاری، آئینی اداروں پر حملے اور مہنگائی، جس پر حکومت سے سوالات پوچھے جاتے ہیں۔ لیکن ان کا کوئی جواب نہیں آتا اور یہ ملک کے لیے سب سے زیادہ تشویش کا معاملہ ہے۔پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں منعقدہ میٹنگ میں محترمہ گاندھی نے کہا کہ حکومت ان سنگین معاملات کو نظر انداز کر رہی ہے جو ملک کے لیے چیلنجز کھڑے کر رہے ہیں اور اگر اس بارے میں کوئی سوال کیا جاتا ہے تو اس کا جواب نہیں دیا جاتا ہے اور نہ ہی ان مسائل پر پارلیمنٹ میں بحث ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی خاموشی خطرناک ہے اور وہ نفرت اور نفرت پھیلا کر تقسیم کی پالیسی اپنا رہی ہے۔ ان کی یہ کوشش ملک کے جمہوری ڈھانچے کے لیے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں تقسیم کی پالیسیاں چلانے کے بجائے سب کو ساتھ لے کر ملک کو آگے لے جانے کے لیے کام کرے۔کانگریس کی سابق صدر نے کہا کہ چین ہماری سرحد پر مسلسل دراندازی کر رہا ہے اور ہمارے بہادر سپاہی ان کی ہر کوشش کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ پورا ملک اپنے فوجیوں کے ساتھ کھڑا ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت پارلیمنٹ میں اس معاملے پر بات کرنے سے بھاگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بھی بہت خراب ہو چکی ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور عوام کا گھریلو بجٹ درہم برہم ہو رہا ہے۔ حکومت روزگار فراہم کرنے سے قاصر ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں کے سامنے روزگار کا بہت بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے، لیکن حکومت کسی سوال کا جواب دینے اور پارلیمنٹ میں ان مسائل پر بحث کرانے کو تیار نہیں۔