ممبئی کے سابق پولس کمشنر پرم بیر سنگھ کو سپریم کورٹ سے گرفتاری سے عبوری راحت

نئی دہلی، نومبر۔ سپریم کورٹ نے غیر قانونی وصولی اور دیگر الزامات سے گھرے کئی مہینوں سے فرار ممبئی کے معطل سابق پولس کمشنر پرم بیر سنگھ کو گرفتاری سے عبوری راحت دیتے ہوئے متعلقہ معاملوں کی جانچ میں شامل ہونے کا پیر کے روز حکم دیا۔سماعت کے دوران ان کے وکیل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ پرم بیر سنگھ ہندوستان میں ہیں۔ معاملے کی تحقیقات میں مدد کے لیے 48 گھنٹے کے اندر دستیاب رہیں۔جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے پرم بیر سنگھ کو راحت فراہم کرنے کے حکم کے ساتھ مرکز اور مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کیا۔بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کہا کہ درخواست گزار پرم بیر سنگھ کی طرف سے اس وقت کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف لگائے گئے”الزامات اور جھگڑے“ تشویشناک ہیں۔سپریم کورٹ نے پرم بیر سنگھ کی عرضی پر مہاراشٹر حکومت اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔اپنی گرفتاری سے راحت کے ساتھ سابق پولس کمشنر نے عدالت عظمیٰ سے گزارش کی تھی کہ وہ حکومت کو حکم جاری کرے کہ وہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے پورے معاملے کی جانچ کرائے۔پرم بیر سنگھ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل پونیت بالی نے سماعت کے دوران بنچ سے گرفتاری سے راحت مانگتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف تمام الزامات من گھڑت ہیں۔ اس کے مؤکل بے قصور ہیں۔ ان قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے کہ درخواست گزار بیرون ملک فرار ہو سکتا ہے، مسٹر بالی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ سابق پولیس کمشنر ہندوستان میں ہیں اور 48 گھنٹوں میں تفتیش کے لیے دستیاب ہو سکتے ہیں۔سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 6 دسمبر کو کرے گا۔عدالت نے 18 نومبر کو پچھلی سماعت پر پرم بیر سنگھ کو گرفتاری سے راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔بمبئی ہائی کورٹ نے 1988 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر کی درخواست کو 16 ستمبر کو خارج کر دیا تھا۔ بدھ کو ممبئی کی ایک عدالت کے ذریعہ سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دیے جانے کے بعد، ا ن کی طرف سے پاور آف اٹارنی کی بنیاد پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیاتھا۔اس وقت کے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے مانگنے کا سنگین الزامات لگانے کے بعدمسلسل تنازعات اور ہوٹل کاروبار سے غیر قانونی طورپر پیسہ بنانے سمیت کئی الزامات میں گھرے آئی پی ایس سنگھ کئی مہینوں سے لاپتہ ہیں۔ممبئی پولیس کی کرائم برانچ نے 20 اگست کو سابق پولیس کمشنر اور دیگر کے خلاف ایک ریستوران اور بار کے مالک سے کروڑوں روپے کی غیر قانونی طور پر مانگ کرنے کے الزامات کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ ممبئی پولیس کے معطل انسپکٹر سچن واجے کے علاوہ پانچ دیگر افراد کو اس معاملے میں جبری وصولی کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔سچن واجے کے علاوہ پولس نے اس معاملے میں دیگر ملزمین سمیت الپیش کو گرفتار کیا تھا، لیکن پرم بیر فرار ہے۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد سابق پولیس کمشنر لاپتہ ہیں۔بدھ کے روز ممبئی کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سدھیر بھاجیپال نے کرائم برانچ کے مطالبے پر معطل سابق پولیس کمشنر کو مفرور قرار دیا۔مہاراشٹر کے دوسرے سب سے سینئر آئی پی ایس افسر کے لاپتہ ہونے کے بعد یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ شاید وہ بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے 18 نومبر کو راحت سے انکار کرتے ہوئے ان کے وکیل سے پوچھا کہ کیا عرضی گزار پرم بیر ہندوستان میں ہے یا دنیا میں یا کہیں اور؟ بنچ اس وقت تک ان کی درخواست پر سماعت نہیں کرے گا جب تک عدالت کو پتہ نہیں چل جاتا اور وہ پیش نہیں ہوتے۔سابق پولیس کمشنر کے وکیل نے بنچ کو آج اس سلسلے میں جواب دینے کا یقین دلایا۔ اس کے بعد، سپریم کورٹ نے پیر کے لیے سماعت کی فہرست بنانے کا حکم دیا تھا۔

Related Articles