ملکی فوج کو آہنی دیوار بنا دیں گے، چینی صدر

بیجنگ،مارچ۔چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ وہ ملکی فوج کو ایک آہنی دیوار میں بدل دینا چاہتے ہیں تاکہ ملک کی سکیورٹی پر کوئی بھی سمجھوتہ ممکن نہ ہو سکے۔ حال ہی میں تیسری مدت کے لیے صدر منتخب ہونے والے شی نے پیپلز کانگریس کے اختتامی سیشن میں زور دیا کہ ملکی سلامتی ان کی اولین ترجیح ہے۔ شی کے مطابق ملکی فوج کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا اور فوجی سازوسامان کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ چینی کانگریس نے گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ملکی فوج کے بجٹ میں سات اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ کیا ہے، جو مغربی ممالک کی طرف سے لگائے اندازوں سے کہیں زیادہ بنتا ہے۔
عالمی سطح پر کردار میں وسعت:چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین کو عالمی امور میںزیادہ وسیع کردار ادا کرنا چاہیے۔ حال ہی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں بھی چین نے کردار ادا کیا ہے۔شی نے حکمران کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں عالمی امور میں چینی کردار کی وسعت کی تفصیلات تو نہیں بتائیں تاہم سن دو ہزار بارہ میں چینی صدر کا عہدہ سنبھالنے والے شی جن پنگ کے دور میں چین مختلف بین الاقوامی امور میں غیرمعمولی طور پر فعال دکھائی دیا ہے۔ چین بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دیگر عالمی اداروں میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ بھی کررہا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ یہ عالمی ادارے ترقی پزیر ممالک کی خواہشات کے عکاس نہیں۔شی جن پنگ، جنہیں جدید چین کے طاقت ور ترین حکمرانوں میں سے ایک گردانا جاتا ہے، نے کمیونسٹ پارٹی سے خطاب میں کہا، چین کو فعالیت کے ساتھ عالمی انتظامی نظام میں اصلاحات اور تعمیر میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور عالمی سکیورٹی اقدامات کی ترویج کرنا چاہیے۔
نئی مدت صدارت:جمعے کے روز کمیونسٹ پارٹی نے ایک رسمی تقریب میں تیسری مدت کے لیے صدارت شی جن پنگ کے حوالے کی گئی تھی۔ یوں وہ اگلے پانچ برس کے لیے کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری کے عہدے پر بھی فائز رہیں گے۔اتوار کو کمیونسٹ پارٹی میں شی جن پنگ کی برتری اس طرح بھی دکھائی دی کہ ان کے نامزد کردہ وزیراعظم اور دیگر حکومتی رہنماؤں کو پارٹی نے منتخب کر لیا۔ اس وقت شی جن پنگ کے حامی کمیونسٹ پارٹی میں چھائے ہوئے ہیں۔
نجی کمپنیوں کے لیے سازگار ماحول:وزارت عظمیٰ کا منصب شی جن پنگ کے وفادار لی کیانگ کے سپرد کیا گیا ہے۔ انہوں نے پیر کے روز اپنے خطاب میں کاروباری اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ گزشتہ ایک دہائی سیشی کی حکومت بینکنگ، توانائی، فولاد، ٹیلی کام اور دیگر صنعتوں میں شامل سرکاری کمپنیوں کو مضبوط بناتی رہی ہے۔ تاہم لی کا بیان متعدد دیگر چینی رہنماؤں کے ان مطالبات کا پرتو ہے، جن میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ایسی کمپنیاں جو ملازمتوں کے مواقع پیدا کرتی ہیں، ان کے لیے کاروباری حالات سازگار بنائے جائیں۔لی نے کہ حکمران جماعت تمام کمپنیوں جن کے مالک کوئی بھی ہوں، ایک طرح سے دیکھے گی تاکہ نجی کمپنیوں کو ترقی اور نمو کا موقع ملے۔

 

Related Articles