مسجد اقصیٰ ہماری سرخ لکیر ، یہودیانے کی اجازت نہیں دے سکتے
مقبوضہ بیت المقدس،نومبر ۔ فلسطینیوں کی اعلیٰ فتویٰ کونسل نے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ صرف اور صرف مسلمانوں کی ہے۔ یہ ہم مسلمانوں کی سرخ لکیرہیاسے یہودیانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اعلیٰ فتویٰ کونسل کا یہ دوٹوک موقف جمعرات کے روز کونسل کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس اجلاس کی صدارت یروشلم اور فلسطین کے مفتی اعظم شیخ محمد محمد حسین نے کی۔ کونسل کی طرف سے بعد از اجلاس جاری کیے گئے ایک اخباری بیان میں دوٹوک انداز میں کہا گیا ہے مسجد اقصیٰ کی حیثیت کو تبدیل کرنے کیا اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔کونسل نے مسلمانوں کو اسرائیلی قابض اتھارٹی کی سازشوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا اسرائیلی الیکشن جیتنے والی انتہا پسند جماعتوں نے اپنی حالیہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے مقدس مقامات کے حوالے سے دھمکیاں دی تھیں اور یہودی انتہا پسند ووٹروں سے وعدے کیے تھے۔اس لیے مسلمانوں کو ان کی سازشوں کا توڑ کرنے کے لیے چوکس رہنا ہو گا۔ کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اسرائیلی قابض اتھارٹی کی طرف سے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ لا کر یروشلم میں بسانے اوران کے ذریعے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کر نے کی مہم کی بھی مذمت کی ہے۔ فتویٰ کونسل نے آئے روز فلسطینیوں کی زمین ہتھیانے کے واقعات اور یہودی بستیوں کو وسعت دیتے چلے جانے کی اسرائیلی پالیسی کی مذمت کرے ہوئے کہ اپنے ناجائز اقدامات کے ذریعے اسرائیلی قابض اتھارٹی فلسطینی آبادی کا تناسب بدل دینا چاہتی ہے جو اس کے فلسطینی سرزمین پر قبضہ کرنے اور اسے یہودیانے کے منصوبوں کا اظہار ہے۔کونسل نے مغربی کنارے اور یروشلم کے علاقوں میں فلسطینیوں کے قدرتی وسائل ہڑپ کرنے کی اسرائیلی کوششوں کی بھی نشاندہی کی اور اس سلسلے کو روکنے کی کوششوں پر زور دیا۔