محبوبہ مفتی ستیہ پال ملک کے خلاف مقدمہ درج کرے گی

سری نگر، اکتوبر۔ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ستیہ پال ملک، جو اس وقت میگھالیہ کے گورنر ہیں، نے محبوبہ مفتی پر روشنی ایکٹ کے تحت سرکاری زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری قانونی ٹیم اس بیان پر ستیہ پال ملک کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موصوف گورنر کو اختیار ہے کہ وہ اپنے بیان کو واپس لے سکتا ہے بصورت دیگر میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گی۔یہ باتیں انہوں نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کہیں۔ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا: ’میرے روشنی ایکٹ کا بنفیشری ہونے کے متعلق ستیہ پال ملک کی باتیں سراسر غلط ہیں میری قانونی ٹیم ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ ان (ستیہ پال ملک) کو اختیار ہے کہ وہ اپنے تبصرے کو واپس لیں بصورت دیگر میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گی‘۔محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ستیہ پال ملک کے بیان کے اس حصے کا ویڈیو بھی اپ لوڈ کیا ہے جس میں وہ ان (محبوبہ مفتی) پر روشنی ایکٹ کے تحت زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگا تے ہیں۔اس ویڈیو میں ستیہ پال ملک کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: ’ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے روشنی ایکٹ لایا اور کہا کہ اس کے تحت سرکاری زمین کو فرخت کریں گے اور جو آمدنی ہوگی اس سے بجلی کا نظام سدھاریں گے۔ بجلی کا نظام تو نہیں سدھارا لیکن ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے اور محبوبہ مفتی کو پلاٹ مل گئے‘۔مسٹر ملک ویڈیو میں مزید کہتے ہیں: ’میں نے جموں کے کمشنر سے کہا کہ جموں میں سرکاری زمین کی سروے کریں انہوں نے کہا کہ یہاں کافی زمین خالی پڑی ہے لیکن آپ کے چلے جانے کے بعد یہ لوگ اس پر قبضہ کریں گے، محبوبہ کے آدمی کو تو دیر ہی نہیں لگتی ہے قبضہ کرنے میں وہ تو بھینس باندھ کے کہتا ہے کہ یہ میری زمین ہے‘۔

Related Articles