متھن چکرورتی کو کلکتہ ہائی کورٹ سے راحت

اشتعال انگیز بیانات سے متعلق تمام کیس خارج

کلکتہ ,دسمبر .کلکتہ ہائی کورٹ نے اداکار و بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی کو بڑی راحت دیتے ہوئے ان کے خلاف عائد اشتعال انگیز بیانات دینے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ جسٹس کوشک چند کی قیادت والی بنچ کے فیصلے سے متھن چکرورتی کو بڑی راحت ملی ہے۔عدالت نے کلکتہ پولس کی تمام تحقیقات کو انتخابات کے بعد تشدد بھڑکانے کے الزامات میں مسترد کر دیا۔الیکشن سے پہلے کلکتہ کے بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں منعقد بی جے پی کی ریلی میں متھن چکرورتی کے ایک بیان کے حوالے سے شمالی کولکتہ کے مانک تلہ پولس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ا س ریلی میں وزیر اعظم مودی خود موجود تھے۔اس ریلی میں انہوں نے بی جے پی شمولیت اختیار کی تھی اور اپنی تقریر کے دوران اپنی فلموں کے ڈائیلاگ کو دہرایا تھا۔مانک تلہ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق متھن چکرورتی کے بیان سے ریاست میں تشدد کا ماحول پیدا ہوا۔تفتیشی پولس افسران اس معاملے میں متھن چکرورتی سے ایک سے زاید بار پوچھ گچھ کر چکے ہیں۔ متھن چکرورتی نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کرکے ایف آئی آر کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔ یک رکنی بنچ کے جسٹس کوشک چند نے کہا کہ بہت سارے اداکار اب سیاست کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ تفریح کے لیے یہ کہتے ہیں۔اس لئے ان کے اس بیان سے کوئی تشدد نہیں ہوا ہے۔اس ریلی میں متھن چکرورتی نے اپنے فلم کا ڈائیلاگ دہراتے ہوئے کہا کہ میں یہاں سے ماروں گا اور لاشیں قبرستان میں ملیں گی۔اسی طرح خود انہوں نے گوبرا سانپ بھی کہا تھا۔انتخابات کے بعد ترنمول کانگریس نے ان کے بیانات کو اشتعال انگیزقرار دیتے ہوئے مانک تلہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔

 

Related Articles