لمبینی یاترا سے ہندوستان اور نیپال کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے: مودی

نئی دہلی،  مئی۔نیپال کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو منفرد بتاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ پیر کو ان کے لمبینی کے دورے کا مقصد ہندوستان-نیپال تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
دورہ نیپال کے موقع پر اپنے بیان میں مسٹر مودی نے اتوار کو کہا’’میں نیپال کے وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کی دعوت پر 16 مئی کو نیپال کے لمبینی کا دورہ کروں گا۔ میں بدھ جینتی کے مبارک موقع پر مایا دیوی مندر میں پوجا ارچنا کرنے کا منتظر ہوں۔ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں بھگوان بدھ کے مقدس مقام پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لاکھوں ہندوستانیوں کے نقش قدم پر چل کر آیا ہوں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ گزشتہ ماہ ہندوستان کے دورے کے دوران ایک نتیجہ خیز بات چیت کے بعد وزیر اعظم دیوبا سے دوبارہ ملاقات کے منتظر ہیں۔ ہم ہائیڈرو پاور، ترقی اور کنیکٹیویٹی سمیت کئی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے اپنی مشترکہ افہام و تفہیم پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’مقدس مایا دیوی مندر کا دورہ کرنے کے علاوہ، میں لمبینی مٹھ کے علاقے میں انڈیا انٹرنیشنل سینٹر فار بدھسٹ کلچر اینڈ ہیریٹیج کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھی شرکت کروں گا۔ میں نیپال کی حکومت کی طرف سے منعقد ہونے والی بدھ جینتی کی تقریبات میں بھی شرکت کروں گا۔‘‘مسٹر مودی نے کہا کہ نیپال کے ساتھ ہمارا رشتہ منفرد ہے۔ ہندوستان اور نیپال کے درمیان ثقافتی اور لوگوں کے درمیان رابطے ہمارے قریبی تعلقات کا ایک پائیدار تعمیراتی حصہ ہیں۔ میرے دورے کا مقصد ان قدیم رشتوں کو منانا اور گہرا کرنا ہے، جو صدیوں سے ہیں اور ہمارے باہمی تعلقات کی طویل تاریخ میں درج ہیں۔خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا کے مطابق، دو طرفہ ملاقات مسٹر دیوبا کے یکم سے تین اپریل تک ہندوستان کے دورے کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کا تسلسل ہو گی تاکہ دو طرفہ تعلقات کی مجموعی جہتوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کے تعلقات میں توانائی کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس میں نیپال کی تیار کردہ بجلی کی بھارت میں درآمد، نیپال میں تیار ہونے والی بجلی کو بھارت لانا، بھارت میں تیار ہونے والی بجلی کی نیپال کو برآمد کرناشامل ہے۔ اجلاس میں اس پر بحث ہونا فطری امر ہے۔مسٹر کواترا کے مطابق ہندوستان اور نیپال کے درمیان توانائی کی تجارت میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اپریل میں 360 میگاواٹ بجلی کی برآمد کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ اس سمت میں اور بھی بہت سے معاملات زیر بحث ہیں۔

 

Related Articles