قانون سازوں کی اہم ذمہ داری سلگتے ہوئے موضوعات پر عالمی حل پیش کرنا ہے: برلا

شملہ، نومبر۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری روایات کی پاسداری اور بااختیار بنانے کے لیے قانون ساز اداروں کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ سلگتے ہوئے مسائل پر عالمی حل پیش کریں۔مسٹر برلا نے یہ بات آج یہاں آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہماری توجہ اس بات پر بھی مرکوز ہونی چاہیے کہ مقننہ میں بحث زیادہ نظم و ضبط، ٹھوس اور باوقار ہو تاکہ پارلیمانی مراعات کو پختہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ طریقہ کار اور پروگراموں کو مزید موثر بنانے کے لیے اس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ شامل کرنے پر زور دیا تاکہ عوامی نمائندے اپنے اپنے علاقوں میں اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کر سکیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں پریزائیڈنگ افسران کی پہلی کانفرنس بھی 100 سال قبل شملہ میں منعقد ہوئی تھی اور ایسی کانفرنسوں میں ملک کے آئینی نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ "کانفرنسوں کے اس طویل سفر میں ہمیں عزت مآب وٹھل بھائی پٹیل اور گنیش ماولنکر جی کی رہنمائی حاصل ہوئی ہے، ان کی قیادت میں اس نے سماج کی بدلتی ہوئی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقننہ کو زیادہ ذمہ دار اور فعال بنانے میں مدد کی ہے”۔مقننہ کے اجلاسوں کی کم ہوتی ہوئی تعداد اور قواعد و ضوابط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر نے قانون سازوں کے کام کے جائزہ کے اصولوں میں یکسانیت پر زور دیا تاکہ تمام اداروں میں یکساں نظام برقرار رہے۔ آئینی اداروں میں احتساب اور شفافیت اور عوام کو بہتر نتائج کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ تمام جماعتیں اس میں مثبت تعاون کریں گی۔مسٹر برلا نے بتایاکہ "پریزائیڈنگ آفیسر کے طور پر ہماری ایک خاص ذمہ داری ہے کہ ہم ایک قابل، موثر اور مضبوط قانون ساز نظام کی تعمیر کے لیے اجتماعی عزم کریں جو 21ویں صدی کی ضروریات کے مطابق ہونے کے ساتھ ساتھ نئے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکے اور بااختیار بنا سکے۔

Related Articles