فیس کے بقایاجات کے باوجود طلبا کو کلاس سے نہیں روکاجاسکتا ہے:کلکتہ ہائی کورٹ

کلکتہ ,اپریل ۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے آج پرائیوٹ اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ اسکو ل فیس کے بقایا جاتا کے باوجود تمام طلبہ کو کلاس میں بیٹھنے دینے کی ہدایت دی ہے۔ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے منگل کو واضح کیا کہ قانون اور نظم و ضبط کی بنیاد پر اسکول کو بند نہیں کیا جا سکتاہے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ طلباء کی پڑھائی میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔اس مہینے کے شروع میں، کلکتہ ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ کوئی بھی پرائیوٹ اسکول طلباء کی مارک شیٹ فیس کی وجہ سے نہیں روک سکتا ہے۔ تمام طلباء کو اگلی کلاس میں پاس ہونا ہے۔ 8 اپریل کو جسٹس اندرا پرسنا مکھرجی کی ڈویژن بنچ نے 145 پرائیویٹ اسکولوں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی طالب علم کی مارک شیٹ یا رپورٹ کارڈ کو روکا نہ جائے۔ انہیں اگلی کلاس پاس کرنا ہے۔ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے طلبا کوا سکول سے سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔لیکن اس ہدایت کے بعد والدین نے جنوبی کلکتہ کے کئی اسکولوں کے سامنے احتجاج کیا۔ اس صورتحال میں کلکتہ میں دو پرائیویٹ اسکولوں نے سیکورٹی وجوہات اور امن و امان کی وجہ سے بند کردیا تھا۔ ایک اسکول کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ جن طلبہ کی فیسیں بقایا ہیں وہ کلاسز میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔اس معاملے میں،دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ تمام طلبہ کو کلاس لینے کی اجازت دی جانی چاہیے، چاہے ان کی فیس بقایا کیوں نہ ہوں۔ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ جس کی سربراہی جسٹس اندرا پراسنا مکھرجی اور جسٹس موسومی بھٹاچاریہ نے کی، نے ہدایت دی کہ اسکولوں کو کسی بھی طرح سے طلباء کی تعلیم میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

Related Articles