فرائض کی انجام دہی کے لیے بہترین کوششیں کیں: نائیڈو
نئی دہلی، اگست۔راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے پیر کو کہا کہ انہوں نے اپنے پانچ سالہ دور میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی مکمل کوشش کی اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی بھی کوشش کی۔ایوان میں تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہنے والی اپنی الوداعی تقریب پر اظہار تشکر کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے تمام مواقع پر حکمراں جماعت اور اپوزیشن کو یکساں مواقع فراہم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق اپنی ذمہ داریاں بہترین طریقہ سے نبھائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بہتر طریقے سے چلنا چاہیے۔ عوام مسائل پر بات چیت چاہتے ہیں تاکہ مسائل کو ٹھیک طریقے سے حل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کے طرز عمل میں اخلاقی اقدار لازمی طورپر شامل ہونا چاہیے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ مادری زبان کا مسئلہ ان کے لیے بہت اہم ہے۔ ابتدائی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، پیشہ ورانہ تعلیم اور انتظامی کام مقامی زبانوں میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی انصاف کی امید میں عدالت آتا ہے لیکن اس کی زبان عام زبان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی زبان مقامی زبان ہونی چاہیے۔ اگر ضروری ہو تو دوسری زبانوں میں ترجمہ کیا جانا چاہئے۔انہوں نے پانچ سال پہلے کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی نائب صدر کے عہدے کی تجویز لے کر ان کے پاس آئے تھے لیکن اس کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجیحی رکنیت سے استعفیٰ دینا لازمی ہوتا ہے۔ اس وقت یہ بہت مشکل لمحہ تھا لیکن فرائض کی ادائیگی ضروری تھی۔نائب صدر کے طور پر مسٹر نائیڈو کی میعاد 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ نائب صدر راجیہ سبھا کے چیرمین ہوتے ہیں۔