عتیق احمد کا بیٹا مبینہ پولیس انکاونٹر میں جاں بحق
جھانسی:اپریل۔ اترپردیش کے ضلع پراگ راج میں امیش پال قتل واردات میں فرار ملزم اور مافیا عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد اور شوٹر غلام کو آج جھانسی کے بڑا گاؤں تھانہ علاقے میں یوپی اے ٹی ایس نے مبینہ مسلح انکاونٹر میں ہلاک کردیا۔ایس ٹی ایف ذرائع کے مطابق یہ دونوں موٹر سائیکل سے مدھیہ پردیش کے راستے فرار ہونے کو کوشاں تھے کہ اسی دوران بڑا گاؤں تھانہ علاقے پاریچھاباندھ کی جانب جانے والے کچے راستے پر ان کا ایس ٹی ایف ٹیم کے ساتھ آمنا سامنا ہوگیا۔ ایس ٹی ایف کے دعوی کے مطابق انہوں نے پولیس ٹیم پرفائرنگ کردی جوابی کاروائی میں دونوں ہلاک ہوگئے۔ دونوں کی گرفتاری پر پولیس کی جانب سے پانچ پانچ لاکھ روپئے کے انعام کا اعلا ن تھا۔دونوں کی لاشیں ایمبولنس کے ذریعہ جھانسی میڈیکل کالج میں لائی گئی ہیں اور یہی پر ان کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ ایس ٹی ایف کی ٹیم کی قیادت ڈپٹی ایس پی نویندو اور ایس ٹی ایف کے ڈی ایس پی ومل کررہے تھے۔ مقتول بدمعاشوں کے قبضے سے جدید ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں۔ اسد شہ زور لیڈر عتیق احمد کا بیٹا ہے جو امیش پال قتل میں شامل تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق مونٹھ اور بڑا گاؤں تھانہ علاقے میں عتیق کے بیٹوں کو پناہ ملنے کا شبہ کے درمیان یہ تھانہ علاقہ پولیس کے رڈار پر تھا۔ اس سے پہلے بھی اس علاقے میں بدمعاشوں کی تلاش کے لئے پولیس کا آجانا لگاہوا تھا۔