صدر جمہوریہ ہند نے مہاراجہ سری رام چندر بھانجا دیو یونیورسٹی کے 12 ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی

نئی دہلی، مئی۔صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو نے آج (6 مئی 2023) باری پاڑا، اوڈیشہ میں مہاراجہ سری رام چندر بھانجا دیو یونیورسٹی کے 12ویں ‘‘ میں شرکت کی اور اس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مہاراجہ سری رام چندر بھانجا دیو یونیورسٹی نے اپنی تاریخ کے مختصر عرصے میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے میدان میں ایک منفرد شناخت قائم کی ہے۔ صدر جمہوریہ نے اپنے کیمپس میں قبائلی طریقوں اور ثقافتی روایات کی بنیاد کو برقرار رکھنے کے مقصد سے’سیکرڈ گرو‘ قائم کرنے کے لئے یونیورسٹی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ’سیکرڈ گرو‘ ماحولیات اور مقامی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے اہم ہے۔ یہ قدرتی وسائل کے کمیونٹی پر مبنی انتظام کی ایک بہترین مثال ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا کو گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہندوستان نے فطرت کے موافق طرز زندگی کو اپنانے کے مقصد سے دنیا کے لیے ایک مثال قائم کی ہے، جسے لائف اسٹائل فار دی انوائرنمنٹ یا لائف کہا جاتا ہے۔ ہماری روایت میں یہ مانا جاتا ہے کہ درخت، پودے، پہاڑ، دریا سب میں زندگی ہے اور نہ صرف انسان بلکہ تمام جاندار فطرت کی اولاد ہیں۔ اس لیے تمام انسانوں کا فرض ہے کہ وہ فطرت کے مطابق زندگی گزاریں۔ انہوں نے کہا کہ اس خطہ میں واقع سملی پال نیشنل پارک حیاتیاتی تنوع کے لحاظ سے عالمی سطح پر ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی کے طلباءاور اساتذہ اپنی تحقیق اور اختراع کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا راستہ تلاش کریں گے۔ گریجویشن مکمل کرنے والے طلباءسے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈگری حاصل کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ تعلیمی عمل مکمل ہو گیا ہے۔ تعلیم ایک مسلسل عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ان میں سے کچھ نوکری کریں گے، کچھ کاروبار کریں گے اور کچھ ریسرچ بھی کریں گے لیکن نوکری کرنے کے بارے میں سوچنے سے بہتر ہے کہ نوکری دینے کے بارے میں سوچا جائے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس یونیورسٹی نے ایک انکیوبیشن سینٹر قائم کیا ہے اور یہ طلباء ، سابق طلباء اور عام لوگوں کو اسٹارٹ اپس قائم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ مسابقت زندگی کا ایک ناگزیر پہلو ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءکو ہمیشہ مقابلے میں کامیابی کے لیے کوشش کرتے رہنا چاہیے اور اس کے لیے انہیں اعلیٰ صلاحیتیں حاصل کرتے رہنا چاہیے اور زیادہ صلاحیت حاصل کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے۔ وہ اپنی قوت ارادی سے ناممکن کو ممکن میں بدل سکتے ہیں۔ محترمہ مرمو نے کہا کہ مسابقت زندگی کا ایک فطری پہلو ہے لیکن تعاون زندگی کا خوبصورت پہلو ہے۔ انہوں نے طلباءسے کہا کہ زندگی میں آگے بڑھتے ہوئے جب وہ پیچھے مڑ کر دیکھیں گے تو انہیں پتا چلے گا کہ معاشرے کے کچھ لوگ ان سے مسابقت کرنے کی صلاحیت نہیں ہیں۔ انہوں نے طلباءکو مشورہ دیا کہ وہ محروموں کا ہاتھ پکڑ کر انہیں آگے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ سخاوت اور تعاون کے ذریعے ایک صحت مند معاشرے کی تعمیر کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے طلباءپر زور دیا کہ وہ نہ صرف اپنی خوشی اور مفاد کے بارے میں سوچیں بلکہ معاشرے اور ملک کی فلاح و بہبود کے بارے میں بھی سوچیں۔

Related Articles