شرد پوار دوبارہ این سی پی کے صدر منتخب
نئی دہلی، ستمبر۔ شرد پوار کو دوبارہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔اتوار کو دارالحکومت میں منعقدہ قومی کنونشن میں مسٹر پوار کو متفقہ طور پر چار سال کی مدت کے لیے پارٹی صدر کے طور پر دوبارہ منتخب کیا گیا۔مہاراشٹرا این سی پی کے چیف ترجمان مہیش بھرت تاپسے نے کہا کہ دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں منعقدہ این سی پی کے دو روزہ قومی کنونشن کے دوسرے دن پارٹی کے بانیوں میں شامل رہے مسٹر پوار کو متفقہ طور پر صدر منتخب کیا گیا ۔دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں جاری این سی پی کے دو روزہ قومی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر پوار نے مہنگائی، کسانوں، خواتین، سیکورٹی اور چین جیسے حساس معاملوں پر مرکز کی مودی حکومت کو گھیرتے ہوئے نشانہ بنایا۔ انہوں نے چھترپتی شیواجی کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’ہم مرکزی حکومت کے سامنے نہیں جھکیں گے۔‘‘ انہوں نے عوام سے متحد ہوکر مرکزی حکومت کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کی۔ مسٹر پوار نے کہا، ‘این سی پی ہمیشہ کسانوں کے لیے کام کرے گی اور ان کے حقوق کی حفاظت کرے گی۔ کچھ فرقہ پرست عناصر کی وجہ سے ملک کا ماحول خراب ہوتا جا رہا ہے۔ اقلیتی برادری کے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس لیے ہمیں ہم آہنگی کا ماحول بنانے کا عہد کرنا چاہیے۔‘‘انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ نئی نسل کو قیادت کا موقع فراہم کیا جائے۔ ملک کو طاقتور قوم بنانے کے لیے نوجوانوں کو جمہوری طریقے سے جدوجہد کرنا ہو گی۔مسٹر پوار نے بلقیس بانو کیس کے ذمہ داروں کی سزا کو کم کرنے کے لیے گجرات کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے بی جے پی پر مذہب کی سیاست کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، ایل پی جی سلنڈر جو پہلے 410 روپے میں ملتا تھا، اب 1100 روپے فی سلنڈر ہو گیا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی آسمان چھوتی قیمتوں نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔ ان کی قیمتوں میں اضافے سے ہر اشیا کی قیمت متاثر ہوئی ہے۔ خوردنی تیل، غذائی اجناس اور دوائیوں کی قیمتیں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ ہر عام آدمی پریشان ہے۔این سی پی کے نومنتخب صدر نے پوچھا کہ حکومت پڑوسی ملک کی دراندازی کے پیش نظر کوئی جارحانہ کارروائی کیوں نہیں کر سکی۔ یہ مودی حکومت کی ناکامی نہیں تو اور کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری نے نوجوانوں کو مایوس اور مشتعل کر دیا ہے۔ 19لاکھ نوجوانوں کی نوکریاں داؤ پر لگی ہیں۔لاکھوں سرکاری عہدے خالی ہیں لیکن حکومت ان پر تقرریاں نہیں کر رہی۔ ملک میں بے روزگاری سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ہر چھٹے نوجوان کے پاس روزگار نہیں ہے۔ یہ حکومت نوجوانوں کو مذہب کے نام پر گمراہ کر رہی ہے۔ اس حوالے سے سب کو محتاط رہنا مسٹر پوار نے پارٹی کے نوجوان لیڈروں دھیرج شرما اور سونیا دوہان کی تعریف کی جنہوں نے قومی کنونشن کو بہتر انداز میں منعقد کیا۔