سی ایم یوگی نے صبر سے کام لیا، مین پوری میں ایک بار بھی ملائم کا نام نہیں لیا

مین پوری،دسمبر۔وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ جمعہ کو مین پوری میں بی جے پی امیدوار کی حمایت میں جلسہ عام سے خطاب کرنے آئے تھے، صبر سے کام لیا۔ اس بار انہوں نے ملائم سنگھ یادو کا نام نہیں لیا۔ اب تک پوری انتخابی مہم کے دوران ایس پی اور بی جے پی لیڈروں کی تقریریں ملائم پر مرکوز رہی ہیں، لیکن سی ایم یوگی نے ملائم کو ایک طرف رکھا اور ترقی کے مسائل پر ایس پی کو گھیرے میں لے لیا۔ملائم سنگھ یادو کے انتقال کے بعد مین پوری لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب ہو رہا ہے۔ سیاست میں ملائم سنگھ کے قد کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی موت کے بعد بھی ان کے کام کی جگہ پر پوری سیاست ان کے گرد ہی گھوم رہی ہے۔ جہاں ایس پی نے ملائم کی بہو ڈمپل یادو کو میدان میں اتارا ہے وہیں بی جے پی نے ملائم کے پرانے شاگرد اور سابق ایم پی اور سابق ایم ایل اے رگھوراج سنگھ شاکیہ کو میدان میں اتارا ہے جو کبھی ایس پی کے سائے میں تھے۔جہاں ایس پی نیتا جی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ووٹ دینے کی اپیل کر رہی ہے، وہیں بی جے پی ملائم سنگھ یادو کے آشیرواد سے الیکشن جیتنے کی بات کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو موریہ ہوں یا برجیش پاٹھک، دونوں نے مین پوری میں انتخابی مہم کے دوران نیتا جی کے اعزاز میں گیت گائے ہیں۔

Related Articles