سینسیکس-نفٹی میں ایک فیصد سے زیادہ گراوٹ
ممبئی، ستمبر۔دنیا کے اقتصادی سست روی کی طرف جانے کے خطرے اور عالمی سطح پر شرح سود میں اضافے کے خوف سے غیر ملکی بازاروں میں گراوٹ سے مایوس سرمایہ کاروں کی مقامی طور پر توانائی، آئی ٹی، ٹیک، دھاتوں، تیل اور گیس اور پاور سمیت تیرہ گروپوں میں فروخت ہونے کی وجہ سے سینسیکس اور نفٹی گزشتہ روز کی تیزی گنواتے ہوئے آج ایک فیصد سے زیادہ گر گئے۔بی ایس ای کا تیس شیئروں والا حساس انڈیکس سینسیکس 770.48 پوائنٹس کی کمی سے 59 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے 58766.59 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 216.50 پوائنٹس گر کر 17542.80 پوائنٹس پر آگیا۔ تاہم بڑی کمپنیوں کے برعکس، بی ایس ای کی چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں میں اضافہ جاری رہا۔ مڈ کیپ 0.57 فیصد بڑھ کر 25,554.25 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.48 فیصد مضبوط ہوکر 28,789.30 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔اس عرصے کے دوران بی ایس ای پر کل ملاکر 3578 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 1467 فروخت جبکہ 1958 میں خریداری ہوئی اور 153 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای پر 38 کمپنیوں میں اضافہ ہوا جبکہ باقی 12 میں گراوٹ رہی۔ بین الاقوامی سطح پر گراوٹ کا رجحان رہا۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 1.44، جرمنی کا ڈی اے ایکس 1.16، جاپان کا نکی 1.53، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.79 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.54 فیصد گر گیا۔اس دباؤ کے تحت بی ایس ای پر 13 کمپنیوں میں فروخت ہوئی جبکہ باقی چھ میں اضافہ ہوا۔ بیسک میٹریلس 0.49، انرجی 1.99، ایف ایم سی جی 0.69، فنانس 0.73، ہیلتھ کیئر 0.87، آئی ٹی 1.68، یوٹیلٹیز 1.00، بینکنگ 0.61، میٹلز 1.56، آئل اینڈ گیس 1.77، پاور 1.16 فی صد اور ٹیک گروپ 1.41 فیصد گرے۔