سپریم کورٹ کا فیصلہ میں خود دیکھنا چاہتاہوں
نصف رات تک کلکتہ ہائی کورٹ میں اپنے چیمبر میں رہوں گا:جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائے
کلکتہ ,اپریل۔سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہا کہ وہ خود دیکھنا چاہتے ہیں کہ کن دستاویزات اور معلومات کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے انہیں اساتذہ تقرری میں بدعنوانی کے مقدامات سے متعلق کیسز سے ہٹانے کا حکم دیا ہے ۔جج نے یہ بھی کہا کہ وہ اس کے لیے آج آدھی رات تک ہائی کورٹ میں اپنے چیمبر میں انتظار کریں گے۔ جج نے سپریم کورٹ کے سیکرٹری جنرل کو وہ تمام دستاویزات اور رپورٹس بھیجنے کی بھی ہدایت دی ہے۔سپریم کورٹ نے ایک پرائیوٹ نیوز چینل کو انٹرویو دینے کی وجہ سے بھرتی بدعنوانی سے متعلق کیسز کو جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی بنچ سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد جسٹس گنگوپادھیائے کایہ ردعمل کافی اہم۔ اس دن جسٹس گنگوپادھیائے نے ہائی کورٹ میں اپنے سیشن میں خود اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے کن دستاویزات اور رپورٹس کی بنیاد پر یہ حکم دیا ہے، وہ اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وہ یہ بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان انٹرویو کا انگریزی ترجمہ سپریم کورٹ میں جوپیش کیا گیا ہے کیا وہ صحیح ہے بھی یا نہیں ۔ یہ تمام دستاویزات اور رپورٹس جج نے آج رات 12 بجے تک طلب کی۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا، ‘میں آدھی رات 12:15 تک چیمبر میں انتظار کروں گا۔