سپریم کورٹ دہلی میں انتظامی ’خدمات‘ پرکنٹرول کے حق پر تین مارچ کو شنوائی پر متفق
نئی دہلی، فروری۔ سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ وہ قومی دارالحکومت دہلی میں انتظامی’خدمات‘ پر کنٹرول کے دائرہ اختیار کی بابت مرکز اور دہلی حکومتوں کے درمیان جاری تنازعہ پر تین مارچ کو سماعت کرے گا۔چیف جسٹس این وی رمن اور جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ہیما کوہلی کی بینچ نے دہلی حکومت کی جانب سے پیش سینیئر وکیل ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی کی اس معاملے پر جلد شنوائی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے تین مارچ کے لیے فہرست بند کرنے کا حکم دیا۔ ڈاکٹر سنگھوی نے چیف جسٹس کی صدارت والی تین رکنی بنچ کے سامنے ’خصوصی ذکر‘ کے دوران دلائل پیش کرتے ہوئے جلد شنوائی کیے جانے کی ضرورت بتلائی اور آئندہ پیر کو سماعت کے لیے عرضی دائر کی تھی۔لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کے ذریعے دارالحکومت دہلی کی انتظامی ’خدمات‘ کو براہ راست کنٹرول کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو (ریاستی کابینہ کے مشورے کے بغیر) ریاست کی کیجریوال حکومت نے چیلنج کیا ہے۔قبل ازیں تنازعہ پر اپریل 2019 میں’خدمات‘ کے دائرہ اختیار کے سوال پر دو رکنی بینچ کے ججوں نے لاگ الگ رائے ظاہر کیے تھے۔ اس کے بعد اس معاملے کو بڑی بینچ کے سامنے بھیج دیا گیا تھا۔