سپریم کورٹ ’انتخابی بانڈ ‘ پر جلد سماعت کےلئے متفق
نئی دہلی، اپریل ۔سپریم کورٹ انتخابی برانڈ سے سیاسی پارٹیوں کو چندا دئے جانے کے قانون کو چیلنج کرنے والی عرضی پر منگل کو جلد سماعت کےلئے اتفاق ہوگیا۔چیف جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بینچ نے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی جلد سماعت کی عرضی منظور کرلی۔جسٹس رمن نے جلد فہرست بند کرنے کےلئے اتفاق کا اظہا رکرتے ہوئے کہا،’’ہم اس معاملے پر سماعت کریں گے۔مسٹر بھوشن نے ’خصوصی ذکر کے دوران گہار لگاتے ہوئے کہا کہ کولکاتہ کی ایک کمپنی کے ذریعہ 40 کروڑ روپے کا چندا دئے جانے کی خبر چونکانے والی ہے۔‘‘مسٹر بھوشن نے کسی قسم کے فائدے کےلئے چندا دینے کو جمہوریت کےلئے خطرناک بتایا اور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی بانڈ کے ذریعہ سیاسی پارٹیوں کو چندا دئے جانے کا یہ معاملہ مشتبہ ہے۔لہذا انتخابی بانڈ سے متعلق ان کی عرضی پر جلد از جلد سماعت کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے اس وقت کے جج ایس اے بوبڑے کی صدارت والی بینچ نے 27 مارچ 2021 کو رضاکار تنظیم ’اسو سی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس ‘ کی طرف سے مسٹر بھوشن کے ذریعہ دائر ایک درخواست کو خارج کردیا۔رضاکارتنظیم نے قانون پر کئی طریقے کے سوال اٹھاتے ہوئے مغربی بنگال،تمل ناڈو ،کیرالہ،آسام ابھی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے درمیان ایک اپریل سے انتخابی بانڈ کے نئے سیٹ کی فروخت پر روک لگانے کی اپیل کی گئی تھی۔جسٹس بوبڑے کی صدارت والی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ عرضی گزاروں کا یہ خدشہ غلط تھا کہ غیرملکی کارپوریٹ گھرانے بانڈ خرید سکتے ہیں اور ملک میں انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کرسکتےہیں۔