سنگھ اور بی جے پی نے بجرنگ دل کا پی ایف آئی سے موازنہ کرنے پر کانگریس پر تنقید کی
بنگلورو، مئی۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں بشمول راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پریوار نے اپنے منشور میں بجرنگ دل کا ممنوعہ بنیاد پرست اسلامی تنظیم پیپلز فرنٹ آف انڈیا سے موازنہ کرنے کی مذمت کی ہے۔کرناٹک کے وزیر کوٹا سری نواسا پجاری نے کہا کہ ملک کی سب سے قدیم پارٹی قوم پرست تنظیم اور جہادی تنظیم کے درمیان فرق نہیں جانتی ہے۔بجرنگ دل کے سابق کنوینر اور کرناٹک کے وزیر سنیل کمار نے کہا کہ بجرنگ دل کے کارکنان ہیں جو ہندوتو کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیتے ہیں اور کانگریس کے پی ایف آئی پر پابندی لگانے کے وعدے کے پیچھے کی وجہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی پی ایف آئی پر پہلے ہی پابندی لگاچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’وہ (کانگریس) صرف بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا وعدہ کرکے مسلمانوں کو خوش کرنا چاہتی ہے۔‘‘جنوبی کرناٹک کے دیگر بی جے پی لیڈروں نے کہا کہ یہ بیان کانگریس کی ہندو مخالف ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔دریں اثنا، بجرنگ دل کے کارکنوں نے موڈ بیدری میں کانگریس کے دفتر کے سامنے ہندوتو تنظیم پر پابندی عائد کرنے کی قرارداد کے خلاف دھرنا دیا، اس کے منشور کی کاپی بھی جلائی۔واضح رہے کہْ کانگریس نے منگل کو اپنے کرناٹک انتخابی منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا تھا۔ جس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انہوں نے بھگوان رام کو روکا تھا، اب وہ ہنومان بھکت بجرنگیوں کو روکنا چاہتے ہیں۔