سلمان خورشید پر بی جے پی سخت، کانگریس خاموش

نئی دہلی، نومبر۔سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کی کتاب سن رائز اوور ایودھیا میں ہندوتوا پر کیے گئے تبصرے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) انہیں کٹہرے میں کھڑا کر نے کے ساتھ ہی ‎کانگریس قیادت کو نشانہ بنا رہی ہے۔جناب سلمان خورشید کی کتاب سن رائز اوور ایودھیا بدھ کے روز منعقدہ تقریب میں ریلیز ہوئی ہے جس میں کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم اور دگ وجئے سنگھ موجود تھے۔ اس کتاب میں ہندوتوا کا موازنہ دہشت گرد تنظیموں آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام سے کیے جانے پر بی جے پی نے مسٹر سلمان خورشید کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوتوا کی توہین ہے اور اس سے ہندوستان کی روح کو ٹھیس پہنچتی ہے۔اس بارے میں بی جے پی نے اپنے آفیشل ہینڈل پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی مکڑی کی مانند ہندوؤں کے خلاف نفرت کا جال بُن رہی ہے اور اس پارٹی کی حکومت آزادی کے بعد 55 سال تک ملک میں رہی لیکن انہوں نے صرف فرقہ وارانہ سیاست کی ہے۔”بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیا نے اس کتاب کے بہانے کانگریس صدر سونیا گاندھی، سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف سلمان خورشید یا کانگریس کے کچھ لیڈروں کا موقف نہیں ہے، بلکہ یہ کانگریس پارٹی کا نظریہ ہے۔مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ جب بھی انتخابات آتے ہیں، کانگریس کے لوگ اس طرح پولرائزیشن کی سیاست شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ سیکولرازم کا لبادہ اوڑھ کر فرقہ وارانہ زہر اگلتے ہیں اور مذہب کی بنیاد پر سیاست شروع کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ہندوتوا کو بدنام کرتے ہیں وہ ہندوتوا سے واقف نہیں ہیں اور نہ ہی وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے نظریہ سے واقف ہیں لیکن خود کو سرخیوں میں لانے کے لیے ایسی کوششیں کرتے ہیں۔دریں اثناء، دہلی کے ایک وکیل وویک گرگ نے اس کتاب میں مسٹر خورشید کے تبصرے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں ہندو مذہب کے پیروکاروں کی توہین کی گئي ہے اور ہندوتوا کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔دوسری جانب کانگریس کا کوئی لیڈر مسٹر خورشید کی کتاب کے بارے میں بولنے کو تیار نہیں ہے۔ مسٹر سلمان خورشید خود اتر پردیش کے کاس گنج گئے ہوئے ہیں۔ کانگریس نے انہیں پولس حراست میں الطاف کی موت کی حقیقت کا پتہ لگانے کے لیے ایک وفد کے ساتھ کاس گنج بھیجا ہے ۔ٹوئٹر پر بی جے پی کے ہر حملے کا سخت جواب دینے والے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے بھی سلمان خورشید پر بی جے پی کی جانب سے حملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ کانگریس کے ٹویٹر ہینڈل پر اکثر بی جے پی کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جاتا ہے، لیکن سلمان خورشید کے معاملے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گيا ہے۔ کانگریس کے میڈيا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ رندیپ سنگھ سورجے والا بھی خاموش ہیں۔

Related Articles