سعودی کسان نے پرانی گاڑیوں سے زرعی ہل ایجاد کرلی
ریاض،ستمبر۔مشہور کہاوت ہے کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے ۔ ایک سعودی شہری نے یہ کہاوت سچ کر دکھائی ہے۔ سعودی کسان عبدالرحمٰن العلکمی اپنی توانائیوں اور خیالات کو ایک ایسا ہل بنانے کے لیے متحرک کرنے میں کامیاب رہے جو السودہ میں زرعی زمینوں پر ہل چلاتا ہے۔ پرانی گاڑیوں کے پرزہ جات سے تیار کردہ یہ ہل جنوبی سعودی عرب کے گاؤں عین الذیبہ میں کافی مشہور ہے۔کسان کو یہ خیال اس وقت آیا جب اسے کھیتوں میں ہل چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔مینجمنٹ اور اکاؤنٹنگ کے شعبے میں اپنے تجربے کے باوجود اس نے اپنے یہ ایجاد کی جوکہ اس کا شعبہ نہیں تھا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں العلکمی نے وضاحت کی کہ انہوں نے ایک ایسی مشین بنانے کا سوچا جو عسیر کے علاقے میں معروف اور وسیع زرعی فارموں میں داخل ہو جائے، جس کے چھوٹے رقبے کی وجہ سے ہل چلا کر اس سے نمٹا نہیں جا سکتا۔میکانکس کے علم کو استعمال کرتے ہوئے دو سال تک سوچنے کے بعد اس نے یہ ہل ایجاد کرلی۔اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ استعمال شدہ کار کے پرزوں کے لیے ریکوری سائٹس پر گیا۔ گاڑی کے لیے گیئر مشین اور Hilux کے لیے استعمال شدہ پرزوں کا حصول ممکن بنایا تاکہ انہیں جوڑ کر ایک ہل کی شکل کی جا سکے۔اس نے اس ایجاد میں تمام آئیڈیاز بھی ڈالے، جیسا کہ اس نے مشین میں موومنٹ سائٹ تیار کی اور لوہے کے فریم کے ساتھ زندگی بھر کام کرنے کے لیے ایک ٹینشنر پنکھا بنایا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی ایجاد چھوٹے کھیتوں میں ہل چلانے کے لیے ممکنت کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی کسانوں اور زراعت کی ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔اس نے انکشاف کیا کہ نیا ہل 1 سلائیڈر مشین پر چلایا جاتا ہے اور یہ جسمانی انداز میں 6 سلنڈروں کی طاقت سے کھینچتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ موجد سعودی کسان نے یہ بھی بتایا کہ وہ اس وقت کھیتوں سے پتھر اکٹھا کرنے کے لیے ایک مشین ایجاد کرنے پر کام کر رہے ہیں، ایک ایسی ایجاد جس کی مثال اٹلی اور شمالی امریکا کے علاوہ نہیں ملتی۔