سعودی عرب سفارتی مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے: ایران کا دعویٰ

تہران،جون۔ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب ان کے ساتھ سفارتی مذاکرات کی بحالی کا خواہش مند ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات 2016 سے منقطع ہیں تاہم ولی عہد محمد بن سلمان کے وڑن 2023 کے تحت تنازعات کو حل کرنے کے لیے تناؤ کے خاتمے اور تعلقات کی بحالی کے لیے بیک ٹو ڈور مذاکرات کے 5 دور ہوچکے ہیں۔دونوں ممالک کی جانب سے سفارتی تعلقات کی بحالی کو وقت کی ضرورت قرار دیا گیا تھا اور حال ہی میں عراقی وزیر اعظم نے تہران میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر بھی زور دیا تھا۔جس کے بعد ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے آج اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب ہمارے ساتھ سفارتی مذاکرات کی بحالی کا خواہش مند ہے اور ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات 2016 میں اس وقت منقطع ہوگئے تھے جب ریاض میں شعیہ عالم دین کا سرقلم کیے جانے کے ردعمل میں تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ کیا گیا تھا۔

 

Related Articles