سسودیا کے گھر پر سی بی آئی کے چھاپے کا مقصد ‘تعلیم اور صحت کے ماڈل کو روکنا تھا: اے اے پی
نئی دہلی، اگست۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے گھر پر سی بی آئی کے چھاپے کا مقصد شراب کی پالیسی نہیں ہے، بلکہ وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ان کی تعلیم اور صحت ماڈل کو روکنا ہے۔جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں مسٹر سنگھ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور مسٹر کیجریوال دہلی کے انتخابات میں تین بار جیت چکے ہیں۔ وہ دہلی میں تین بار بھارتیہ جنتا پارٹی کو دھول چٹانے کا کام کر چکے ہیں۔ پنجاب میں عام آدمی پارٹی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ دہلی اور پنجاب جیتنے کے بعد مسٹر کیجریوال کی مقبولیت پورے ملک میں بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیجریوال کا تعلیم اور صحت کا ماڈل پورے ملک میں مقبول ہورہا ہے۔ کیجریوال کے نام پر پورے ملک میں لوگ عام آدمی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ صرف 2 دن پہلے ہندوستان کو دنیا کا نمبر ایک ملک بنانے کی مہم شروع کی تھی۔ ملک کے مختلف حصوں سے لوگ اس کی حمایت میں شامل ہو رہے ہیں۔ ہمیں پی ایم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں بھی زبردست حمایت مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب مسٹر کیجریوال کی مقبولیت بڑھ رہی ہے اور انتخابات میں جیت رہے ہیں۔ دہلی کا تعلیم اور صحت کا ماڈل ایک کے بعد دوسری اور تیسری ریاستوں تک پہنچنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ دہلی میں تعلیم اور صحت کے انقلاب سے پریشان وزیر اعظم نریندر مودی کو رات کو نیند نہیں آتی۔ انہیں ایک ہی فکر ہے کہ کیجریوال کو کیسے روکا جائے؟ تعلیم اور صحت کے ماڈل کو کیسے روکا جائے؟عام آدمی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ میں وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ اب کیجریوال رکنے والے نہیں ہیں اور نہ ہی تعلیم اور صحت کا ماڈل رکنے والا ہے۔ آپ نے ہمارے وزیر صحت کو جس نے محلہ کلینک کا ماڈل پوری دنیا کو دیا، اسے اٹھا کر جیل میں ڈال دیا۔ اب ہمارے وزیر تعلیم کو جیل میں ڈالنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ وزیر تعلیم کو جیل میں ڈالنے کی تیاری کیسے ہوئی؟انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت دو ایسے شعبے ہیں جہاں کیجریوال ماڈل پوری دنیا اور ملک بھر میں مقبول ہو رہا ہے۔ امریکہ کے اخبار نیویارک ٹائمز نے نریندر مودی حکومت کے بارے میں شائع کیا ہے کہ کورونا کے دوران لاکھوں افراد ہلاک ہوئے۔ امریکہ کا اخبار مودی سرکار کی حقیقت پوری دنیا کے سامنے رکھتا ہے۔ امریکہ کے اسی نیویارک ٹائمز اخبار نے کل منیش سسودیا کی تصویر کے ساتھ دہلی کے تعلیمی ماڈل اور کیجریوال ماڈل پر بحث کی۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ مسٹر سسودیا کے گھر پر سی بی آئی کے چھاپے کا مقصد شراب پالیسی نہیں ہے۔ اس کا مقصد صرف اروند کیجریوال کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنا ہے۔ اگر شراب کی پالیسی ایک مسئلہ ہوتی تو سب سے پہلے تفتیش گجرات کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کی ہوتی جو جعلی شراب بناتے ہیں۔ گجرات میں سینکڑوں لوگ جعلی شراب پی کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اگر شراب کا معاملہ ہوتا تو گجرات کے بی جے پی لیڈروں کے خلاف جانچ ہونی چاہیے تھی۔ سی بی آئی، ای ڈی سمیت کسی ایجنسی نے ان کے خلاف جانچ نہیں کی۔ ایسے میں مسئلہ مسٹر اروند کیجریوال کے ایجوکیشن ہیلتھ ماڈل کو روکنے کا ہے۔