ریلی میں 17 مقررین نے مودی حکومت پر حملہ بولا
نئی دہلی، ستمبر۔کانگریس کی بدعنوانی اور مہنگائی کے خلاف ‘ہلا بول ریلی’ میں پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت 17 لیڈروں نے اجلاس سے خطاب کیا اور سبھی نے مسٹر گاندھی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے مودی حکومت پر تنقید کی۔کانگریس کی اتوار کو یہاں رام لیلا میدان میں منعقدہ ’ہلا بول ریلی‘ میں ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں شامل ہوئے کانگریس کارکنان سے مسٹر گاندھی سمیت 17 مقررین نے خطاب کیا۔ لوگ 10 بجے سے پہلے ہی ریلی کے مقام پر پہنچ چکے تھے جبکہ مسٹر گاندھی تقریباً 1 بجے ریلی کے مقام پر پہنچے۔ریلی کو سب سے پہلے آسام کے نوجوان ایم پی گورو گوگوئی نے خطاب کیا اور کہا کہ صرف ایک لیڈر یعنی مسٹرراہل گاندھی ہی ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ریلی میں آنے والے لوگوں کی بھیڑ ثابت کرتی ہے کہ حکومت کے خلاف کانگریس کی یہ تحریک اب رکنے والی نہیں ہے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری طارق انور نے کہا کہ مودی حکومت سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے اور اس ریلی کے ذریعے حکومت کو سخت پیغام جائے گا۔ اشوک چوہان نے کہا کہ حکومت مہنگائی سے غریبوں کوماررہی ہے اور ملک کے غریبوں کی آواز مرکزی حکومت تک پہنچانے کے لیے اس ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے۔راجستھان سے کانگریس کے نوجوان لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ اس حکومت نے مہنگائی میں زبردست اضافہ کرکے عوام پرجو حملہ کیا ہے اس کے تعلق سے حکومت کو اب بیدار کرکے ہی رہیں گے۔ مکل واسنک نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے عوام کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس ریلی کے ذریعے حکومت کے خلاف جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کا نام لئے بغیرپارٹی سے ان کے استعفیٰ پر کہا کہ کانگریس ایک دریا ہے اور لوگ اس میں آتے جاتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر عوام سے جڑے ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مسٹر گاندھی نے ملک کے لوگوں سے جڑنے اور ہندوستان کو جوڑنے کے لئے بھارت جوڑو ریلی کا انعقاد کیا ہے۔7 ستمبر کو شروع ہونے والی کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہاکہ ہمارے لیے تمام راستے بند ہیں، ہمارے لیے صرف ایک ہی راستہ بچا ہے، وہ راستہ ہے ملک کے عوام کے درمیان جانا اور سچ بتانا۔ عوام کی بات سننا اور سمجھنا۔ ہم سیدھے عوام کے پاس جائیں گے اور انہیں سچ بتائیں گے، جو ان کے دل میں ہے، وہ سمجھیں گے۔ اسی لیے کانگریس پارٹی بھارت جوڑو یاترا شروع کرنے جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ملک کو متحد کرتی ہے۔ صرف کانگریس کارکن ہی ملک کو بچا سکتے ہیں۔ کانگریس کا نظریہ ہی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلی میں شامل لوگوں کے چہروں پر جو جوش و خروش اور امید اسی یقین کا نتیجہ ہے جو کانگریس نے انہیں دیا ہے۔ یہ یقین، یہ امید ہماری طاقت ہے۔ اس سے ہم ظالم آمروں کا غرور توڑیں گے، نئے اور بہتر کل کا آغاز کریں گے۔مسٹر گاندھی نے کہاکہ کانگریس ایک نظریہ ہے اور پارٹی اسی نظریے کے لیے لڑتی ہے۔ میں کانگریس کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ آپ ہمارے نظریے کے لیے لڑتے ہیں، آپ ہندوستان کے لیے لڑتے ہیں، آپ آئین کے لیے لڑتے ہیں۔ کانگریس پارٹی کا کارکن ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔کانگریس کو ملک کو متحد کرنے والی پارٹی قرقر دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نفرت مٹ جاتی ہے اور جب نفرت مٹ جاتی ہے، خوف کم ہوتا ہے تو ملک ترقی کرتا ہے۔ پچھلے 40 برسوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری مودی حکومت کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا بے روزگاری، مہنگائی، نفرت سے ملک مضبوط ہوتا ہے؟کانگریس کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ ملک کے سامنے بے روزگاری سب سے بڑا چیلنج ہے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس ریلی کے ذریعے کسانوں، غریبوں اور عام آدمی کی آواز کو حکومت تک پہنچا رہے ہیں۔ ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ ریلی میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت بتاتی ہے کہ مسٹر گاندھی کی قیادت میں ملک میں تبدیلی کی ہوا آنے والی ہے۔جموں و کشمیر کانگریس کے صدر غلام رسول نے کہا کہ اس حکومت میں غریبوں کا برا حال ہے اور جو غریب ہیں وہ غریب تر ہوتے جارہے ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ مودی حکومت صنعت کاروں کے دس لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کر سکتی ہے، لیکن اس کے پاس مہنگائی کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں ہیں۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت مہنگائی سے بہت خوفزدہ ہے۔ وہ اس بارے میں پارلیمنٹ میں بولنے کو تیار نہیں ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران انہیں بحث کرانے کا نوٹس دیا گیا لیکن وہ ملتوی کرتی رہی، آخرکار اسےاجازت دینی پڑی۔ ان کا کہناتھا کہ یہ گونگی بہری حکومت ہے جو اپوزیشن کی آواز اور عوام کی آواز نہیں سنتی۔راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ مودی حکومت مہنگائی کم کرنے میں نااہل ثابت ہو رہی ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کے صدر انیل چودھری نے کہا کہ وہ مہنگائی کو لے کر مسلسل ہنگامہ کر رہے ہیں لیکن یہ گونگی بہری حکومت سننے کو تیار نہیں ہے۔ہماچل پردیش کانگریس لیڈر پرتیبھا سنگھ نے کہا کہ ریاست میں ہوانے والے اسمبلی انتخابات میں مہنگائی اور بے روزگاری فطری طور پرحاوی رہے گی۔ ان کا کہناتھا کہ عوام مہنگائی کا شکار ہیں لیکن حکومت کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔