ریزرویشن کے آئینی ذمہ داری کے تئیں صرف بی ایس پی ہی ایماندار:مایاوتی

لکھنؤ:جنوری۔ بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمومایاوتی نے اتوار کوکہا کہ کانگریس، بی جے پی اور سماج وادی پارٹی(ایس پی)ریزرویشن کی آئینی ذمہ داریوں کے تئیں ایماندار نہیں ہیں جبکہ ان کی پارٹی نے 85فیصدی استحصال زدہ۔ہراساں اور نظرانداز طبقے کو بہوجن سماج کی صف میں لانے کا کام کافی پہلے سے ہی شروع کردیا ہے۔سال نو کی مبارک بادیاں پیش کرتے ہوئے مایاوتی نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ اگر حکومت چاہے تو اپنی نیت و پالیسی میں تھوڑی ترمیم کرکے غریب، استحصال زدہ و محروم طبقات کے افراد کی زندگی کو اچھے دن میں بدل سکتی ہے۔ انہوں نے نئے سال میں سبھی کے لئے روزگار سے لیس۔مہنگائی سے پاک، عزت نفس کے ساتھ خوشحال زندگی کی آرزو کی۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک لوگوں کو جوڑ کر ہندوستان کو اصلی ہندوستان بنانے کے لئے قربانی کی بات ہے تو یہ کام بی ایس پی نے سبھی 85فیصدی پسماندہ و محروم طبقات کو بہوجن سماج کی صف میں جوڑ کر کافی پہلے سے ہی شروع کردیا ہے لیکن اس کے قیام میں سب سے بڑا چیلنج ریزرویشن کو نافذ کرنے کے سلسلے میں آئین بننے سے لے کر آج تک بنی ہوئی ہے۔اس معاملے میں کانگریس، بی جے پی، سماج وادی پارٹی(ایس پی) سمیت کوئی بھی مخالف پارٹی ریزرویشن کے ساتھ اس آئینی ذمہ داری کے تئیں ایماندار نہیں ہے۔ یہی آج تک کی تلخ تاریخ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس سی۔ ایس ٹی کے ریزرویشن کو نافذ کرنے کے معاملے میں ہی نہیں بلکہ او بی سی کے ریزرویشن کے حوالے سے بھی ان پارٹیوں کا رویہ کافی ذات۔پات پر مبنی و سفاکانہ دیکھنے کو ملا ہے۔ کانگریس نے مرکز میں اپنی حکومت کے لمبے میعاد کار میں بھی پچھڑوں کے ریزرویشن سے متعلق منڈل کمیشن کی رپورٹ کو نافذ نہیں ہونے دیا۔ ساتھ ہی ، ایس سی و ایس ٹی کے ریزرویشن کو بھی غیر موثر بنا دیا۔ اور اب بی جے پی بھی اس معاملے میں جگ ظاہر طور پر کانگریس کے نقش قدم پر ہی چل کر بہوجنوں کے ریزرویشن کے حق کو مارنے کا بھی سخت غیر مناسب کام کررہی ہے۔بی ایس پی سپریمو نے دعوی کیا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے اترپردیش میں ایس پی کی حکومت نے بھی خاص کا کافی پچھڑوں کو پورا حق نہ دے کر ان کے ساتھ ہمیشہ دھوکہ کرنے کا ہی کام کیا ہے۔ ایس پی نے ایس سی و ایس ٹی کا پرموشن و ریزرویشن کو ختم کر دیا۔ اس سے متعلق بل کو ایس پی نے پارلیمنٹ میں پھاڑ دیا اور اسے پاس بھی نہیں ہونےد یا۔اس کے ساتھ ہی ایس پی(ایس پی) نے او بی سی کی 17 کافی پچھڑی ذاتیوں کو او بی سی زمرے سے ہٹاکر ایس سی زمرے میں شامل کرنے کا غیر قانونی کام کر کے ان طبقات کے لاکھوں کنبوں کو او بی سی ریزرویشن سے محروم کردیا۔کیونکہ ایس پی حکومت کے ذریعہ ایسا کرنے کا حق نہ ہونے کے باوجود بھی یہ غلط قدم اٹھانے پر ان سبھی ذاتیوں نے او بی سی میں ہی رہ پائیں اور نہ ہی ایس سی میں انہیں شامل کیا جاسکا۔ایسے قدم پر ایس پی حکومت کو عدالت سے پھٹکار الگ لگی جبکہ بی ایس پی حکومت میں ایس سی و ایس ٹی کے ساتھ ساتھ کافی پچھڑوں کو بھی ریزرویشن کا پورا حق و عزت ووقار بھی دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی دلت و دیگر پسماندہ طبقات میں وقت وقت پر پیدا ہوئے و ہمیشہ حقیر سمجھے گئے عظیم سنتوں، گروؤں و شخصیات کو عزت و وقار دینے میں بی ایس پی حکومت نے سیاحوں کو مائل کرنے والے شاندار مقامات، پارک و دیگر ادارے قائم کئے و نئے اضلاع وغیرہ بنائے۔

 

Related Articles