روس سے امریکا کی براہ راست ٹکر لینے پریوکرین کو فائدہ نہیں ہو گا: بلنکن

ماسکو/واشنگٹن،مارچ۔امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے زور دے کر کہا ہے کہ روس کے ساتھ براہ راست تصادم میں امریکا کے داخل شامل ہونے سے یوکرین کو کوئی فایدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیف پرامریکی جنگی طیاروں کی تعیناتی کا مطلب روسیوں کے ساتھ براہ راست تصادم ہے۔انہوں نے اپنی برطانوی ہم منصب لیزا ٹرس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم کیف کے لیے فوجی حمایت کو مضبوط بنانے میں ہم متحد ہیں۔ یوکرین میں روس کی بلا جواز جنگ پر امریکا اور برطانیہ کے درمیان ہم آہنگی پائی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم برطانیہ کی طرف سے یوکرین کو مہلک ہتھیاروں سمیت فراہم کی جانے والی امداد کی تعریف کرتے ہیں۔ یوکرین کو فوجی سازوسامان کی منتقلی کا فیصلہ ہر ملک کے لیے مخصوص ہے۔بلنکن نے کہا کہ روس نے بغیر کسی جواز کے کیف پر حملہ کیا اور شہریوں پر بمباری جاری رکھی۔ یوکرین کو اپنے دفاع کے لیے ہر ضروری چیز فراہم کرنے کے لیے کام پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ شرمناک ہے کہ یوکرین کے باشندوں کو اس ملک میں پناہ لینے کے لیے کہا جائے جس نے ان پر حملہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کی جانب سے روس پر دباؤ جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ماسکو کو سٹریٹیجک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس موقعے پر برطانوی وزیر خارجہ لیزا ٹرس نے کہا کہ یوکرین میں روس کی جنگ نے لوگوں کو بہت تکلیف دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ولادیمیر پوتین ہمارے اتحاد اور ماسکو پر عائد پابندیوں سے حیران ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پوتین کی ناکامی کے ناگزیر ہونے کی ضمانت دینی چاہیے۔ کیف میں کریملن کے سربراہ کو روکنے میں ناکامی کا مطلب یورپ میں اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ہمیں یوکرین کو دفاعی ہتھیار فراہم کرنا جاری رکھنا چاہیے۔ ان کا ملک یوکرین کو فضائی دفاعی ہتھیار فراہم کرے گا۔خیال رہے کہ ماسکو نے 24 فروری کو یوکرین کی سرزمین پر روسی فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا جو اب بھی جاری ہے۔ اس حملے کیبعد یورپ میں طویل عرص بعد غیر معمولی الرٹ دیکھا گیا۔

Related Articles