حالیہ حملوں کے بعد سری نگر میں سکیورٹی سخت، جگہ جگہ تلاشیاں

سری نگر، ستمبر-وادی کشمیر میں حالیہ جنگجویانہ حملوں، جن میں ایک سب انسپکٹر سمیت دو پولیس اہلکار اور ایک غیر مقامی مزدور ہلاک ہوئے، کے پیش نظر یہاں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔سری نگر کے سول لائنز علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں ہفتے کو سکیورٹی فورسز اہلکار نجی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور عام شہریوں کی تلاشی لیتے ہوئے نظر آئے۔سرکاری ذرائع کے مطابق سری نگر کے مضافات اور سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر بھی سکیورٹی فورسز اہلکار گاڑیوں خاص کر دو پہیہ والی گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں تاکہ جنگجوؤں کے کسی اور منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے۔یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ شہر کے سول لائنز میں ہفتے کو سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار نجی گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کو روکا جا رہا تھا اور مسافروں کو آگے جانے سے قبل پوچھ تاچھ کی جاتی تھی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جاتے تھے۔موصوف نے بتایا کہ دو پہیہ والی گاڑیوں کو خاص طور پر روکا جا رہا تھا اور ان پر سوار مسافروں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی تھی۔عینی شاہدین کے مطابق گاڑیوں کی تلاشی لینے کے علاوہ بعض راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی لی جا رہی تھی۔قابل ذکر ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ہفتے کو مسلح تشدد کی دو الگ الگ وارداتوں میں ریلوے پروٹکشن فورس کا ایک کانسٹیبل اور ایک غیر مقامی مزدور مارا گیا۔قبل ازیں مشتبہ جنگجوئوں نے 12 ستمبر کو سری نگر کے خانیار میں ایک پولیس سب انسپکٹر پر قریب سے گولیاں چلائیں جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

Related Articles